میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی میں پٹہ مافیا کا راج تاحال جاری

ادارہ ترقیات کراچی میں پٹہ مافیا کا راج تاحال جاری

ویب ڈیسک
بدھ, ۱ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی پٹہ مافیا کا راج جاری ضلع غربی سرجانی ٹاؤن میں لینڈ گریبرز کا سرکاری اراضی پہ قبضہ کروڑوں اربوں کی اراضی ٹھکانے لگانے کیلے گریبرز متحرک جبکہ پس منظر میں موجود معروف بلڈر کے زمین ہتھیانے کا منصوبہ بے نقاب اس گورکھ دھندے میں متعلقہ ایک ایم پی اے ‘ باسط علی صدیقی ‘ بھی بطور سہولت کار ملوث بتائے جاتے ہیں یاد رہے اس سے قبل بھی مزکورہ لینڈ گریبرز سرجانی کے مختلف سیکٹرز میں سرکاری اراضی سرکاری بھتہ خوروں کیساتھ ٹھکانے لگا چکیں ہیں جن میں سرفہرست گلشن سرجانی، جیلانی ٹاؤن، سیف المری گوٹھ کے ناموں پر اربوں روپے ڈکار لئے گئے مزکورہ لینڈ گریبرز کا گروپ لیڈر ” غلام غوث عرف کامی لندن گروپ ” حال ہی میں جیل یاترا سے واپس آیا ہئے جبکہ دیگر اہم فرنٹ مین کھلاڑیوں میں ‘ سلیم گنجا ‘ عمیر چوبی ‘ عرفان کالا عرف چچم نمایاں اور مرکزی کرداروں میں سے ہیں ‘ جعلی غیرقانونی قبضہ شدہ سرکاری اراضی پر بوگس ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر سادہ لوح شہریوں کی جیبوں پر اربوں کی ڈاکہ زنی کا گیم پلان تیار سرکار اور سرکاری ادارے بطور سہولت کار غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے پس منظر میں سرگرم ادھر انتہائی باوثوق و معتبر محکمہ جاتی اور علاقائی ذرائع کا کہنا ہئے جلد منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلے تیاریاں زور و شور سے جاری ہے واضح رہے کہ متعلقہ ڈپٹی و اسسٹنٹ کمشنر سمیت تھانہ جات نے بھی چپ سادھ رکھی ہئے ادھر دستیاب معلومات کے مطابق ‘ نام چین ‘ لینڈ گریبرز نے گزشتہ محض چند روز قبل ہی مزکورہ اراضی کو اپنے نشانے پہ لیا ہئے اور جلد اپنے مذموم مقاصد کے تحت کام شروع کردیا جائگا اس جارحانہ کاروائی کے سبب علاقہ مکینوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہئے جبکہ ادارہ ترقیات ‘ ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ پولیس نے بھی مکمل طور پر چپ سادھ رکھی ہے۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے قبضہ کی گئی اراضی میں دیگر اہم سیاسی شخصیات کے شامل ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہئے جبکہ مزکورہ ایم پی اے سے متعلق کہا جارہا ہئے کہ موصوف ‘ حساس تنصیبات پر حملوں کے علاوہ، دھوکا دہی، فراڈ اور نوسر بازی سمیت کئی دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات میں مطلوب بھی بتایے جاتے ہیں ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق تاحال مزکورہ وہاؤسنگ سوسائٹی کو ‘ این او سی ‘ جاری نہیں کی گئی جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہئے کہ اس سے قبل بھی اس زمین پر قبضے کی جنگ میں 3 افراد قتل ہوچکیں ہیں جس کے سبب علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہئے کہ کہیں ایک بار پھر یہاں خون خرابہ ہو مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں