نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت کو کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر
شیئر کریں
چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے ہمیشہ تیار ہے، نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت کو کرنا ہے، ہمیں جب کہا جائے گا ہم الیکشن کروا دیں گے،الیکشن کمیشن کا کام صاف، شفاف اور غیر جانبدرارانہ انتخابات کا انعقاد ہے، قاسم سوری نے پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفوں کا کیس الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا۔ ان خیالات کااظہار چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب اور خیبرپختونخوا سے نئے تعینات ہونے والے اراکین الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ اور جسٹس (ر)اکرام اللہ خان سے حلف لینے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی غیر ملکی فنڈنگ کے معاملہ پر متعلقہ وکلا دلائل دے رہے ہیں، الیکشن کمیشن تمام فریقین کو ہر ممکن موقع فراہم کررہا ہے۔ فارن فنڈنگ پر سماعت جاری ہے، صفائی کا موقع دینا ضروری ہے، سماعت میں کیا کچھ ہوتا ہے صحافی بہترین جج ہیں۔ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے بلا خوف کرتا ہے اور کرتا رہے گا، فیصلوں سے کوئی ناراض ہوتا ہے یا راضی یہ ان کا مسئلہ ہے۔ سب ہمارے دوست ہیں الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے۔ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کا کیس الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کرانا چاہتی ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج دسمبر 2022 تک ملے تو بروقت حلقہ بندیاں ہو سکتی ہیں، نتائج تاخیر کا شکار ہوئے تو 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں پر انتخابات ہوں گے۔ مردم شماری کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا موقف واضح تھا، مردم شماری سرکاری طور پر شائع ہونے سے قبل حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔