آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، بجلی پر 3.23 روپے فی یونٹ مستقل سرچارج لگانے کی منظوری
شیئر کریں
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط کی تعمیل کرتے ہوئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ کا مستقل سرچارج لگانیکی منظوری دے دی۔بجلی کے نرخ پر اس اضافی سرچارج کا اطلاق آئندہ مالی سال یکم جولائی سے ہوگا جو کے الیکٹرک سمیت بجلی کے تمام تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین سے وصول کیا جائے گا،اس اقدام کا مقصد شعبہ توانائی کے قرضوں اور واجبات کی مالی اعانت کے لیے آئندہ مالی سال کے دوران مزید 3 کھرب 35 ارب روپے حاصل کرنا ہے ۔وفاقی حکومت نے گردشی قرض میں کمی کے اقدامات کے تحت پاور ہولڈنگ کمپنی کے قرض اور سود کی ادائیگی کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافی سرچارج لگانے کے لیے نیپرا میں درخواست دائر کی تھی۔مذکورہ درخواست پر سماعت کے بعد ریگولیٹر نے وفاقی حکومت کو بجلی کی قیمت میں 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ کا سرچارج لگانے کی اجازت دے دی،اس اضافی سرچارج کا اطلاق بجلی کے گھریلو، صنعتی،کمرشل اور زرعی صارفین پر ہوگا۔نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست منظور کرنے کے بعد فیصلہ نوٹیفکیشن کے اجرا کے لیے وفاقی حکومت کو بھجوادیا۔اس سے قبل کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں بجلی پیدا کرنے والوں کے لیے وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی غرض سے مالی سال 2024 کے لیے سرچارج میں اضافے سے متعلق (پاور ڈویژن کی) تجویز کو منظور کیا جاچکا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل یکم مارچ سے آئندہ 4 ماہ کے لیے ملک بھر میں بجلی کے صارفین پر 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔آئی ایم ایف نے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے تقریباً 800 ارب روپے کے قرض کی ادائیگی یا سروسز کے لیے آئندہ مالی سال کے دوران اسے جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔حکومت آئی ایم ایف کے اس اضافی سرچارج کو جاری رکھنے کے مطالبے پر مزاحمت کر رہی تھی تاہم آخر کار معاشی بیل آؤٹ حاصل کرنے اور دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے ہار مان لی۔یوں مالی سال 24ـ2023 میں نئے سرچارج کے لیے 3 کھرب 35 ارب روپے کے فنانسنگ پلان کے تحت 200 یونٹس تک استعمال کرنے والے محفوظ صارفین کے لیے فی یونٹ 43 پیسے اضافی لاگت آئے گی،یہ سرچارج آئندہ سال کے دوران دیگر تمام صارفین کے لیے 3.23 روپے فی یونٹ تک بڑھ جائے گا۔