میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈپٹی سپیکر نے پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں،شہبازشریف

ڈپٹی سپیکر نے پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں،شہبازشریف

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں۔وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ آئین اور قانون کا راستہ اختیار کیا جائیگا پارلیمان کے اندر حق لیا جائیگا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سمیت اپوزیشن رہنماں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں، آج ایوان میں تحریک عدم اعتماد پر بحث ہونا تھی، اپوزیشن نے آج ووٹنگ کے لیے سپیکر کو درخواست بھی دی تھی، سوالات کرنے والے تمام ارکان نے ووٹنگ کامطالبہ کیا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے جب دیکھا کہ کوئی ممبر سوال کرنے پر تیار نہیں تو وہ بھاگ گئے، میں اور بلاول سپیکر ڈائس پر بھی گئے، آج بھی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی، ہم نے فیصلہ کیا تھا آج کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کریں گے، عدلیہ بھی دیکھ رہی ہے، پورا ملک پریشان ہے، متحدہ اپوزیشن کے آج 172ارکان ایوان میں موجود تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کیلئے جو نمبر درکار ہے وہ آج ہمارے پاس تھے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس اس کے بعد کیا جواز رہ جاتا ہے، سابق وزیراعظم نوازشریف پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں، عمران نیازی اس گھٹیا لیول پرنہیں جانا چاہتے جہاں تم جا چکے، تمہیں فارن فنڈنگ کرنے والے بھارتی،اسرائیلی بھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانا بہت آسان اور ثابت کرنا بہت مشکل ہے، آپ نے فنڈز لیے اور سٹیٹ بینک سمیت باقی اداروں سے بھی چھپایا، پوری قوم کے سامنے آج متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہے۔ بدبانی تمہارا تکیہ کلام ہے، ایک خاتون نے اربوں کی کرپشن کرکے پیسے دبئی بھجوائے، عمران نیازی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، باتیں امر بالمعروف اور ریاست مدینہ کی کرتے ہو، گیس، چینی،گندم میں اربوں روپے کے گھپلے کیے گئے۔لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ قرآن کریم میں ہے شیطان کے وسوسوں سے بچنا چاہیے، آج قوم کے سامنے متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہم جیت چکے ہیں، کہا تھا خط کو پارلیمان میں لائیں، مریم اورنگزیب نے مجھے آج حکومت کی طرف سے دعوت کے بارے میں پانچ بجے پیغام دیا، یہ خط جھوٹا اورفراڈ ہے، اس طرح کے میمو تو دن رات آتے رہتے ہیں، قوم کے سامنے ثبوت لائے جائیں۔ شہبار شریف نے کہا کہ اسپیکر نے اتوار تک ووٹنگ کروانی ہے، تقاریر کی خاطر ارکان نے سوالات ترک کردیے، ڈپٹی اسپیکر نے دیکھا ارکان ووٹنگ چاہتے ہیں تو بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری اسمبلی نے کہا ووٹنگ ہونی تھی، ہم نے بریف کردیا تھا، پوری قوم نے دیکھا 172 ارکان ایوان میں موجود تھے، کیا سلیکٹڈ وزیر اعظم کے پاس اخلاقی، آئینی جواز رہ گیا۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں، اب این آراوکے لیے بھی بہت دیرہوچکی ہے۔ عمران خان کرسی بچانے کے لیے ہرکسی کے پاوں پکڑ رہا ہے، اب کوئی سیف راستہ، فیس سیونگ، بیک ڈور راستہ بھی نہیں رہا، وزیراعظم عزت کے ساتھ استعفی دیں۔ جمہوری طریقہ اپنا کراپنے عہدے سے ہٹ جائے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے آج اسمبلی میں 175 ارکان پیش کیے، عمران خان کب تک بھاگے گا، تمام ادارے اپنے دائرے میں رہ کرکام کرتے ہیں توجمہوریت کی جیت ہے۔جمعیت علمائے اسلام(ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود نے کہا کہ مختلف ذرائع سے اسلام آباد میں ایک لاکھ لوگوں کوجمع کرانے کی خبریں چلائی جارہی ہے۔ ہم کسی بدمزگی کی طرف نہیں جانا چاہتے، اگر آپ یہی راستہ اپنائیں گے تو یہی راستہ ہم بھی اپنائیں گے، دوٹوک اعلان کرتے ہیں اپنے ممبران کو تحفظ کریں گے، شہبازشریف کو وزیراعظم کی کرسی پربٹھائیں گے، ان کواپنے ہٹنے کی نہیں شہبازشریف کے کرسی پربیٹھنے کی تکلیف ہوگی، ہم اسے یہ تکلیف پہنچائیں گے۔بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج اسمبلی کا ماحول سب نے دیکھا، متحدہ اپوزیشن نے اپنی اکثریت ثابت کردی، کپتان روزاول سے بھاگا ہوا ہے۔ ایوان کوایک مزاحیہ تھیٹربنادیا گیا ہے، آپ کوموقع دیا گیا ہے اکثریت ثابت کریں، سیاست تو دور کی بات اگر اخلاقیات ہوتی تو پہلے دن استعفی دے دیتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں