پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے خلاف سخت کارروائی کاآغاز
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی ہدایت پر قومی اسمبلی میں منحرف اراکین کیخلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 22 منحرف اراکین سامنے آئے ہیں جس پر پارٹی کی طرف سے ان اراکین کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کے معاملے پر غور کیا گیا ہے۔ مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور رکن قومی اسمبلی عامر محمود کیانی سے خصوصی ملاقات کی۔ملاقات کے دوران منحرف اراکین قومی اسمبلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز کے اجراء کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا، اظہار وجوہ کے نوٹسز کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دیدی گئی۔ نوٹسز دستور پاکستان کے آرٹیکل 63اے کے تحت جاری کئے جارہے ہیں، دستور پاکستان کا آرٹیکل 63اے اراکین اسمبلی کے فلور کراس کرنے پر کڑی قدغن عائد کرتا ہے، آئین کے تحت پارلیمانی پارٹی کے سربراہ کی جانب سے جاری پارٹی پالیسی سے انحراف کا مرتکب رکن قومی اسمبلی کو اپنی نشست سے ہاتھ دھونا ہوتے ہیں۔نوٹسز کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کو یکم اپریل دن 12 بجے تک اپنی پوزیشن واضح کرنے کی مہلت دی جائیگی۔ یکم اپریل دن 12 بجے تک جماعت کو مطمئن نہ کرنیوالے اراکین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی، ملاقات میں پارٹی پالیسی سے کھلے انحراف کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی کیخلاف باضابطہ ریفرنسز سپیکر کو بھجوائے جائینگے۔ تحریک انصاف دستور کے آرٹیکل 63اے کے تحت سپیکر سے منحرف اراکین کی نشستوں کو خالی قرار دینے کی سفارش کریگی۔