میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلاول بھٹو کی ایم کیو ایم کو پی ڈی ایم میں شمولیت کی دعوت

بلاول بھٹو کی ایم کیو ایم کو پی ڈی ایم میں شمولیت کی دعوت

ویب ڈیسک
پیر, ۱ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کیلئے حکمت عملی تیار کر لی جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے ایم کیو ایم پاکستان کو پی ڈی ایم میں شمولیت کی دعوت دے دی۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم امیدوار سرپرائزنگ نتائج دینگے،ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم نے حکومت کو شکست دی ، چاہتے ہیں عوام دشمن حکومت گھر جائے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی جس میںلانگ مارچ سے قبل تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کرلیا گیا ہے ،اس کے علاوہ سینٹ انتخابات ، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ہم صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن کے پاس آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سید یوسف رضا گیلانی اسلام آباد اور فرحت اللہ بابر کے پی سے ٹیکنوکریٹ سیٹ پر مشترکہ امیدوار ہیں،پہلے مرحلے کے ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم نے خیبر سے پشین تک حکومت کو ہروایا ہے،کرم ایجنسی اور ڈسکہ میں جہاں بالترتیب مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے امیدوار جیت رہے تھے دھاندلی کی،امید رکھتے ہیں پی ڈی ایم کے امیدوار اچھے نتائج دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ یہ امیدوار اس کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کر رکھا ہے،ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم نے حکومت کو شکست دی ہے،عوام حکومت نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہے ،سینیٹ الیکشن ثابت کریگا اراکین پارلیمان حکومت نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں،سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم امیدوار سرپرائزنگ نتائج دینگے۔ انہوںنے کہاکہ چاہتے ہیں دھاندلی کی پیداوار حکومت گھر واپس جائے،چاہتے ہیں عوام دشمن حکومت گھر جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بلاول بھٹو, یوسف رضا گیلانی، فرحت اللہ بابر کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں عزت بخشی۔ انہوںنے کہاکہ پوری قوم کیلئے خوشخبری ہے کہ پی ڈی ایم مرکز اور چاروں صوبوں میں متحد ہے،پی ڈی ایم اتحاد سے مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن لڑ رہی ہے،انشاء اللہ اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ مخالفین کو امید تھی کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے ووٹ توڑیں گی،ایسا نہیں ہوا اور بڑے نظم سے جماعتیں آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گذشتہ روز اسلام آباد میں ہمارے تین نوجوانوں کو شہید کیا گیا،جہان امن اور معشت نہیں ہو گی تو ایسے حکمرانون کو ناکام تصور کیا جائے گا،ایسے حالات میں ایسے حکمرانوں سے خلاصی قوم کی ملک کی بڑی خدمت ہو گی۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹ الیکشن کے بعد سربراہی اجلاس ہوگا ،آئندہ کی حکمت عملی پھر طے کی جائے گی ۔ صحافی نے سوال کیاکہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہوگئی یا نہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی اس سوال کا جواب دے چکے ہیں ۔ صحافی نے سوال کیاکہ آپ کیا کہتے ہیں جس پر مولانا فضل الرحمن نے جواب دینے سے گریز کیا ۔ صحافی نے سوال کیاکہ اے این پی بلوچستان حکومت کے ساتھ ملکر الیکشن لڑ رہی ہے کیا یہ دوہرا معیار نہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہ اکہ یہ سوال آپ کو دوسال پہلے کرنا چاہئے تھا آپ نے دیر کر دی ہے ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ہم کے پی کے میں جماعت اسلامی سمیت ساری اپوزیشن کو متحد کرچکے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی مفاہمت کا نتیجہ ن لیگ کی زیادہ سیٹوں کی صورت میں نکالا ہے ،ایم کیو ایم کراچی کو لاوارث چھوڑنے پر حکومت سے ناراض ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تحریک اور الیکشن کی حکمت عملی الگ الگ ہوتی ہے ،تحریک جاری رہے گی ۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو دو مارچ کو ہونے والے عشائیے میں شرکت کی دعوت دی جسے مولانا فضل الرحمان نے قبول کرلیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں