اوگرا کی سمری مسترد،حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
شیئر کریں
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ اوگرا کی جانب سے گزشتہ روز حکومت کو پٹرول کی قیمت میں 6 پیسے اور مٹی کا تیل 66 پیسے سستا کرنے کی تجویز دی گئی تھی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 47 پیسے مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی تھی تاہم حکومت نے سمری مسترد کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔وزارت خزانہ کے مطابق فروری میں پٹرول 116 روپے 60 پیسے ، لائٹ ڈیزل 84 روپے 51 پیسے ، مٹی کا تیل 99 روپے 45 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 127 روپے 26 پیسے برقرار رہے گی۔یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بڑا بم گراتے ہوئے 2020 کے پہلے ہی دن یکم جنوری کو پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا تھا۔حکومت کی جانب سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ جنوری میں اوگرا کی جانب سے ارسال کی گئی سمری میں لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لیٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے فی لیٹر اور پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔سمری منظوری کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 116 روپے 60 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 127 روپے 26 پیسے ، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 84 روپے 51 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 99 روپے 45 پیسے فی لٹر مقرر ہے ۔خیال رہے کہ 2019 میں پٹرول کی قیمت میں 23.02 روپے ، ہائی سپیڈ ڈیزل 18.42، لائٹ ڈیزل 5.99 اور مٹی کے تیل میں 12.85روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا۔ دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں 114 فیصد ہوا۔اگست 2018 میں عمران خان نے وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا تو اس سے اگلے ہی ماہ ستمبر میں پٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے ، ڈیزل 106 روپے 83 پیسے ، مٹی کا تیل 83 روپے 50 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 75 روپے 96 پیسے فی لیٹر تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔