مسلمان عریانیت پھیلانے اور ہندو مسلمان ہونے کی وجہ سے گھر نہیں دیتے، عرفی جاوید
شیئر کریں
بولڈ لباس اور انداز کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے والی متنازع بھارتی اداکارہ و ماڈل عرفی جاوید نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں مسلمان عریانیت پھیلانے اور ہندو اسلام پر یقین رکھنے کی وجہ سے کرائے پر گھر نہیں دیتے۔ عرفی جاوید مسلمان ہیں اور انہیں ان کے بولڈ، انتہائی مختصر اور عریاں لباس کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہتا ہے۔ انہیں عریاں لباس پر نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جب کہ ماضی میں ان کے خلاف ہندو خواتین نے عریانیت پھیلانے سے متعلق پولیس میں شکایت بھی درج کروائی تھیں۔ وہ اپنے عریاں فیشن کے انداز کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہتی ہیں، تاہم اب انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ان کے طرز زندگی کی وجہ سے کرائے پر گھر نہیں دیا جا رہا۔ اداکارہ و ماڈل نے 24 جنوری کو اپنی ٹوئٹ میں الزام عائد کیا کہ مسلمان مالک مکان انہیں ان کے لباس اور عریانیت پھیلانے کی وجہ سے ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کرائے پر گھر نہیں دیتے۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسی طرح ہندو افراد انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے کرائے پر گھر دینے سے انکار کرتے ہیں۔ عرفی جاوید نے اپنی ٹوئٹ میں مزید بتایا کہ اسی طرح کچھ مالکان کو سیاسی دھمکیوں کا خوف رہتا ہے، جس وجہ سے وہ انہیں کرائے پر مکان نہیں دیتے۔ انہوں نے لکھا کہ ممبئی میں کرائے کا گھر تلاش کرنا بہت مشکل ہے۔ ان کی مذکورہ ٹوئٹ پر ایک صحافی نے اپنی پرانی توئٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے 2020 میں انکشاف کیا تھا کہ عرفی جاوید کو کرائے پر گھر نہیں دیا جا رہا۔ مذکورہ شخص نے عرفی جاوید کی ٹوئٹ پر اپنی پرانی ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا کہ ابھی تک ان کے ساتھ وہی مسئلہ چل رہا ہے۔