نائٹروجن میں ڈوبی ٹافی کھانابچوں کے لیے خطرناک قرار
شیئر کریں
انڈونیشیا کی وزارتِ صحت نے ٹک ٹاک پر ویڈیوز کی بھرمار کے بعد لوگوں کو مائع نائٹروجن میں ڈوبی ٹافی کھانے سے خبردار کیا ہے۔ اس کھانے کو ’اڑدھے کی سانس‘ والی ٹافی قرار دیا گیا ہے۔ڈریگن بریتھ کو کھانے سے کچھ دیر تک منہ اور ناک سے دھواں نکلتا رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اسے کھاکر ویڈیو بناکر ٹک ٹاک پر پوسٹ کررہے ہیں۔ مائع نائٹروجن کی موجودگی سے اب تک کئی بچے غذائی سمیت (فوڈ پوائزننگ) معدے کی جلن اور دیگر امراض کے شکار ہوچکے ہیں۔انڈونیشیا کی سڑکوں پر ٹافیوں اور کھانے کی اشیا کو مائع نائٹروجن میں ڈبوکر فروخت کیا جا رہا ہے جس سے اب تک دو درجن بچے متاثر ہوچکے ہیں۔ مقامی افراد اسے ’چکی بیولس‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔ ملک کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ مائع نائٹروجن سانس اور معدے کی نالیوں میں شدید جلن پیدا کرسکتی ہے اور اس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ماہرین نے حکومت سے کہا ہے کہ اڑدھے کی سانس والی مٹھائی پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور انہوں نے اس ضمن میں والدین کو بھی محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں پر ضرور نظر رکھیں۔اگرچہ اب تک 25 بچے براہِ راست متاثر ہوئے ہیں اور 2 بچے اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں لیکن خیال ہے کہ اصل متاثرین کی تعداد اس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے کھانے کی ترغیب ٹک ٹاک ویڈیو سیدی جارہی ہے اور لوگ بڑی تعداد میں ایسی ویڈیو کو دیکھ رہے ہیں۔