تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور پرویز الہٰی اسمبلی تحلیل کریں گے، فواد چوہدری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے پاس نمبر ز پورے ہیں ، ہم اعتماد کا ووٹ لینے اور عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس میں پرویز الٰہی کامیاب ہوں گے،سپیکر کا استحقاق ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک پر کارروائی کرتے ہیںیا اعتماد کاووٹ پہلے لینے کیلئے کہتے ہیں،یہ صرف انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں ، اگر اپ میں ملک چلانے کی اہلیت نہیں تو جان چھوڑ دیں ، جہاں تک رانا ثنا اللہ کی وزیر اعلیٰ ہائوس کو سیل کرنے کی بات ہے تو یہ کوئی فیصل آباد میں کارنر پلاٹ نہیں ہے جس پر آپ قبضہ کر لیں گے اور کوئی چھڑوا نہیں سکے گا، سب کچھ آئین و قانون کے مطابق ہوگا۔ وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تمام اراکین اسمبلی پر لازم ہے کہ وہ پارٹی ہدایات پر عمل کریں ، تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق ) کی پارلیمانی پارٹیوں کے دو روز میں اجلاس ہوں گے جس میں دونوں پارلیمانی پارٹیاں پرویز الٰہی پر اپنے اعتماد کا اظہار کریں گی ۔انہوںنے کہا کہ اجلاس شیڈول کرنے کا اختیار سپیکر کے پاس ہے ، سپیکر کا استحقا ق ہے کہ وہ کس معاملے کو پہلے لیتے ہیں،وہ تحریک عدم اعتماد کو پہلے لیتے ہیں یا اعتماد کے ووٹ کیلئے کہتے ہیں۔ عدم اعتماد کی ناکامی کے فوری بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس کر دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے صرف الیکشن سے فرار کا رویہ اختیار کیا ہوا ہے،اسلام آباد میں کیا تماشہ لگا یا ، وہاں مقامی حکومت کے انتخابات میں چھ دن رہ گئے ہیںاور یہ اسے ناکام بنانے میں لگے ہوئے ہیں، کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جارہے ،آپ پنجاب اور خیبر پختوانخواہ اسمبلیوں کے انتخابات نہیں چاہتے ، اصل میں آپ لوگوں کے سامنے جانے کی اوقات نہیں رکھتے ، رانا ثنا اللہ اور خواجہ آصف بڑھکیں مار رہے تھے کہ اسمبلیاں تحلیل کریں لیکن آج آپ کی یہ حالت کیوں ہو گئی ہے ، وفاقی وزراء کو پتہ نہیں کون کون سی بیماری لا حق ہو گئی ہے ،ان کو شرم آنی چاہیے ، ن لیگ ویسے بھی عجیب و غریب پارٹی ہے ، ان کی پلیٹیں لندن میںبیٹھی ہوئی ہیں اورچمچے یہاں ہیں جنہیں اپنی فکر پڑ گئی ہے ،اگر آپ نہیں جیتے تو آپ حکومت نہیں کر سکتے۔ دو روز میں سٹاک مارکیٹ 1500پوائنٹس گر گئی ہے ، آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں 30سے40فیصد اضافے کا کہہ دیا ہے ،بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن حکومت کے پاس تیل خریدنے کے پیسے نہیں ہے ، ایسا لگتا ہے کہ اگلے ہفتے تیل بھی نہیں ملے گا۔ انہوںنے کہا کہ آپ نے ریسٹورنٹ آٹھ بجے بند کرنے کا کہہ دیا ہے ، اس کا بزنس کہاں سے چلے گا ، مارکیٹیں آٹھ بجے بند کرنے کا کہہ رہے ہیں لوگ کہاں کاروبار کریں گے ، آپ میں اہلیت نہیں ہے کہ ملک کو چلا سکیں تو جان چھوڑ دیں ۔