حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بیک ڈور رابطوں کی تصدیق
شیئر کریں
وزیر اعظم کے معاون خصوصی فہد حسین کا کہنا ہے کہ تمام جماعتوں کو ملکر اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔موجودہ حکومت کو بھی کوئی ترامیم کرنی ہے تو تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھے بیٹھنا ہوگا۔صدرمملکت اور وزیرخزانہ کے درمیان بھی ملاقات ہوئی ہے،حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بیک ڈور رابطے چل رہے ہیں،کوشش ہے کہ تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں۔قبل ازیں فہد حسین نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی حصولِ اقتدار کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے، فوجی قیادت کو غدار کہنا، سینر اور جونیئر افسران میں دراڑ ڈالنا، اعلیٰ عہدے داروں پر قتل کے الزام لگانا، من گھڑت سازشی افسانے سے خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچانا۔ قیادت نے یہ سب جائز سمجھا۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پنجاب اسمبلی توڑنے یا جوڑنے کا معاملہ تو زمان پارک کی کشادہ گلیوں میں بھٹکتا پھر رہا ہے، مگر غور کرنے والے 3 ٹرینڈز ہیں، یہ تحریک انصاف کی گزرے سات مہینے کی سیاسی روداد کی داستان سناتے ہیں ،انہوںنے کہاکہ سو اتاریں اپنے نظریاتی چشمے اور اسکرول ڈاؤن کریں اس تھریڈ پر۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی حصولِ اقتدار کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے، فوجی قیادت کو غدار کہنا، سینر اور جونیئر افسران میں دراڑ ڈالنا، اعلیٰ عہدے داروں پر قتل کے الزام لگانا، من گھڑت سازشی افسانے سے خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچانا۔ قیادت نے یہ سب جائز سمجھا۔ انہوںنے کہاکہ کپتان کی کپتانی نے کپتان کی سیاست کے گھٹنے ٹیک دئیے،ہر کپتان کی دو اہم ترین ذمہ داریاں ہوتی ہیں ، میرٹ پر ٹیم سلیکشن ، میچ کی صورتحال کو صحیح بھانپنے کا گر، ادھر حال یہ کہ کپتان جی دونوں ذمہ داریاں نبھانے میں فارغ ثابت ہوئے اور چڑیاں چگ گئیں کھیت۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کو شور آتا ہے کام نہیں آتا مگر اب تو شور بھی کام نہیں آ رہا، کہانی ختم نہیں ہوئی پر سبق ضرور مل گیا کہ سات مہینے کا بیانیہ پٹنے کے بعد، اور غلط فیصلہ سازی کا خمیازہ بھگتنے کے بعد، اب پی ٹی آئی کو سہارا اپنی گورننس کا ہی لینا ہو گا۔