ہم پنجاب اورخیبرپختونخوااسمبلی توڑتے ہیں،آپ سندھ اسمبلی گرادیں، پی ٹی آئی کی مذاکرات کے لیے پہلی شرط
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات اور بات چیت کے لیے شرائط کردیں۔جنگ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز پر واضح کہا کہ اگر ہم پنجاب اور کے پی کے اسمبلی توڑتے ہیں تو ایک ایسا معاہدہ ہونا چاہیے جس کے ذریعے الیکشن کمیشن بدلا جائے اور سندھ اسمبلی بھی تحلیل ہونی چاہیے کیونکہ الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں تو سب کچھ نہیں دیا جا سکتا۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ یہی ہمارا موقف ہے، اسی بات پر ہی سٹیک ہولڈرز سے بات چیت ہو گی۔ قبل ازیں فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہو سکتے۔ملک میں نئے انتخابات ہو جاتے تو پاکستان بہتر حالات میں ہوتا۔تحریک انصاف اداروں کے وقار کی بحالی کی جنگ لڑ رہی ہے۔عدالتی نظام کا ایک بحران کھڑا ہو گیا ہے اور یہی حالات دوسرے اداروں کے بھی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے عدالتی نظام کا دنیا کا عدالتی نظام سے موازنہ ہو رہا ہے۔سیاسی فیصلے سیاست دانوں نے کرنے ہوتے ہیں۔عدالتی نظام کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، تین معاملات پر سپریم کورٹ سے نوٹس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں فواد چوہدری نے عمران خان کی جانب سے امریکی سازش کا بیانیہ چھوڑنے والے موقف کو غلط رپورٹنگ کا نتیجہ قرار دے دیا۔ایک انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ امریکا نے عمران خان پر حملے پر سخت ردعمل دیا، ہم امریکا سے دشمنی نہیں چاہتے، صرف یہ چاہتے ہیں کہ امریکا ہمیں غلام نہ سمجھے، رپورٹنگ معیار بہت نیچے گئے ہیں، الفاظ کو ٹوئسٹ کر دیتے ہیں، فنانشل ٹائمز میں اوریجنل الفاظ کچھ اور تھے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پالیسی بڑی واضح ہے کہ ہم امریکا سے بہت اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، ہم امریکا سے صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہمیں غلام نہ سمجھیں، ہمیں ان سے وہی تعلقات چاہئیں جو ان کے بھارت سے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ امریکا سے تعلقات خراب نہیں ہیں، عمران پر حملے پر امریکا نے مضبوط ری ایکشن دیا، خفیہ ملاقاتوں کا ایشو نہیں ہے، ہمارے لوگ امریکی سفارت خانے میں بلانے پر ضرور جائیں گے، ان سے دشمنی نہیں مگر وہ ہمیں ڈکٹیٹ نہ کریں