حکمران پارٹیوں کو بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے،حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم سندھ حکومت اور حکمران پارٹیوں کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے ،منگل کو ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے ۔پہلے بھی صرف جماعت اسلامی ہی نے الیکشن کمیشن میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا دو ٹوک موقف پیش کیا تھا ایک بار پھر ہم اسی کااعادہ کریں گے ہمیں امید ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی آئین و قانون اور کراچی کے عوام کی تمنائوں کے مطابق ہوگا۔ایم کیو ایم نے عدالت میں نہ صرف اس بات پر بحث کی کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جائیں بلکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں منسوخ کیا جائے اور انہوں نے جوجواز پیش کیا وہ قانونی اور آئینی طور پر غلط ہے ۔ہمیں بھی مردم شماری ،ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں پر تحفظات ہیں لیکن اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ فوری الیکشن ہوں ۔جب بھی الیکشن کا اعلان ہوتا ہے ایم کیوایم کہتی ہے کہ قوانین کا مسئلہ ہے۔پیپلز پارٹی بھی نت نئے بہانے کرتی ہے اصل میں یہ دونوں پارٹیاں الیکشن سے فرار چاہتی ہیں اور ان پر جماعت اسلامی کی مقبولیت کا خوف طاری ہوگیا ہے کیونکہ ان کو معلوم ہوگیا ہے کہ عوام جماعت اسلامی کامیئر چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے فوری انعقاد کے لیے جماعت اسلامی کی دائر کردہ پٹیشن کی سماعت میں شرکت کے بعد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،عثمان فاروق ایڈوکیٹ ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی اس وقت تباہ حال ہے ، شہر میں کوئی انفرااسٹرکچر نہیں اور نہ عوام کو بنیادی سہولیات میسر ہیں۔ 17سال سے پروجیکٹ تعطل کا شکار ہیں ،پانی کا آخری منصوبہK-3 نعمت اللہ خان کے دور میں مکمل ہوا تھا اور K-4شروع کیا لیکن اس پر کام نہیں ہوا اور ان کے بعد ایک گیلن بھی اضافہ نہیں ہوا ہے ،ماس ٹرانزٹ پروگرام پر کچھ نہیں کیا گیا، ٹرانسپورٹ میسر نہیں ہے تعلیم ،صحت کا حال برا ہے ایسی ساری صورتحال میں شہر کو ایک منتخب میئر چاہیے ٹائونز،یوسی کے چیئر مین و وائس چیئرمین اور کونسلرز چاہیں اور ایسے میں شہر کے بلدیاتی الیکشن مسلسل التواء کا شکار ہوں اور یہ حکمران جماعتیں کہیںکہ الیکشن نہیں ہونا چاہیئے تو بہت شرم کی بات ہے۔ جماعت اسلامی یہ واضح موقف رکھتی ہے کہ فی الفور بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ بھی موجود ہے اور سندھ ہائی کورٹ کا بھی ۔ ہمارے فاضل وکلاء نے عدالت میں یہی دلائل دیئے اور کہا کہ ان کو الیکشن سے بھاگنے نہ دیں ،الیکشن کی تاریخ لیں ۔ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں اور اختیارات کی بات کی لیکن جب اختیارات چھینے گئے ، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ تھی ۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر 2013کا جو ایکٹ منظور کیا اس میں اختیارات چھینے گئے اس کے بعد 14مہینے ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کی اتحادی بنی رہی اور اب ایک بار پھر ایم کیوایم پیپلز پارٹی کی گود میں بیٹھی ہے ۔ اس کا گورنر ہے، وفاق میں وزارتیں ہیں، ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کے عوام کا مینڈیٹ فروخت کیا ہے اور اب بلدیاتی الیکشن کو بھی بیچنا چا ہتی ہے ،جماعت اسلامی کسی صورت یہ برداشت نہیں کرے گی ۔