تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران فائرنگ، مختیار کار جاں بحق
شیئر کریں
کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا مختیار کار اعجاز چانڈیو دم توڑ گیا۔پولیس حکام کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹان روزی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران فائرنگ کی گئی۔اینٹی انکروچمنٹ حکام نے بتایاکہ فائرنگ سے مختیار کار اعجاز چانڈیو زخمی ہوا جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ فائرنگ سے ضلعی تپے دار سمیت 2 افراد زخمی بھی ہوئے۔اینٹی انکروچمنٹ حکام کے مطابق پتھر لگنے سے 3 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ضلع غربی نے تجاوزات کے خلاف کارروائی کے لیے خط لکھا تھا۔حکام نے بتایا کہ جیسے ہی عملے نے کام شروع کیا تو فائرنگ شروع ہوگئی۔پولیس کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔فائرنگ کی جگہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی۔ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے کے بعد آپریشن روک دیا گیا تھا۔ ضابطے کی کارروائی کی جا رہی ہے اور ملزمان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔مقتول مختیار اعجاز چانڈیو کا تعلق ضلع نوشہروفیروز سے تھا، انہیں 27 اکتوبر کو منگھوپیر کا مختیار کار بنایا گیا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے بتایا کہ اعجاز چانڈیو، پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ممتاز چانڈیو کے کزن تھے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اچھے افسر اور علاقے میں ‘لینڈ مافیا’ کے خلاف کام کر رہے تھے۔