حکومت ہماری ،پنجاب پولیس کون کنٹرول کررہاہے ؟ عمران خان
شیئر کریں
سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا کہ پہلے 4 لوگوں نے سازش کی تھی اور اب 3 لوگوں نے منصوبہ بنایا ہے، یہ لوگ اتنے طاقتور ہیں کہ اگر ہم بلٹ پروف شیشہ یا کوئی اور طریقہ اپناتے ہیں تو ان لوگوں کے پاس دیگر راستے موجود ہیں۔ٹی آر ٹی ورلڈ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں 5، 6 مہینے سے مہم چلا رہا ہوں، مجھے مسلسل خبردار کیا جارہا ہے کہ یہ آپ کو مار دیں گے، اور اگر آپ یہ ریلی کرتے ہیں تو آپ کی زندگی کو خطرہ ہے، اس انتظامیہ نے تحریری طور پر تنبیہ کی ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وزیر آباد واقعے کی غیرجانبدرانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنا میرا حق ہے۔سابق وزیر اعظم نے ’ٹی آر ٹی ورلڈ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ میر ا حق ہے، انہوں نے مجھے تقریباً مار دیا تھا، میں قاتلانہ حملے میں بچ گیا، کم از کم مجھے یہ حق تو ہونا چاہیے کہ جو لوگ مجھے قتل کرنا چاہتے تھے ان کا پتا چلنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود ہم فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروانے میں ناکام رہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے درخواست مسترد کر دی، کون پنجاب پولیس کو کنٹرول کر رہا ہے؟علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملہ اور خود پر فائرنگ کی درج ہونے والی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ معلوم تھا کہ وزیر آباد یا گجرات میں قتل کیا جائے گا،مجھے سلمان تاثیر کی طرح مارنے کا پلان تھا۔ ملکی مستقبل کیلئے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں۔ چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ روز سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ مجھے ماریں گے، اس لئے میں نے پہلے ہی ویڈیو ریکارڈ کرواد ی تھی ، جب ہم مضبوط ہوئے تو دوسرا منصوبہ بنایا گیا۔ دوسرا منصوبہ مذہبی انتہا پسندی جیسے سلمان تاثیر کا قتل ہوا، اس حوالے سے جلسے میں بھی بتایا کہ ان کا پلان کیا ہے، معلوم تھا گوجرانوالہ یا گجرات میں حملہ ہوگا اور قتل کرنے کی کوشش ہوگی ۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے نام دئیے اگر وہ ملزم نہیں تو تفتیش میں نکل جائیں گے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے نیچے سب ہیں، ملزم نوید کی حفاظت کی زمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے، ملزم نوید کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے، سعد رضوی نے خود کو ملزم نوید کے بیان سے بہترین انداز میں علیحدہ کیا، فوج مثبت انداز میں اپنا بہترین کردار ادا کرسکتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہئے، میرا فوج سے کوئی ایشو نہیں صرف احتساب کے مسئلے پر مسئلہ ہوا۔ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ملین ڈالر سوال ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی اتحادی حکومت نہیں بننی چاہیے ورنہ ہمیشہ بلیک میل ہوتے رہیں گے، دو تہائی اکثریت ہو تو وزیر اعظم مضبوط ہوتا ہے اور بہتر انداز میں کارکردگی دکھا سکتا ہے۔