میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک سوک سینٹر کی برانچ میں 28 کروڑکا فراڈ

نیشنل بینک سوک سینٹر کی برانچ میں 28 کروڑکا فراڈ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)نیشنل بینک میں ایک اور کارنامہ سامنے آگیا، کے ڈی اے سوک سینٹر برانچ کے عملے کی جانب سے رقوم قومی خزانے میں جمع نہ کروانے کا انکشاف ہوا ہے، رقم جمع نہ کروانے کے باعث کروڑوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کا محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈی ای اے سوک سینٹر میں موٹر وہیکل ٹیکس جمع کرتا ہے اور رقم شام کو نیشنل بینک کی برانچ میں جمع کروائی جاتی ہے، برانچ رقم محفوظ کرکے رکھتی ہے لیکن مذکورہ رقم کا کسی بھی بک یا ریکارڈ میں داخلہ نہیں کیاجاتا، دوسرے دن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن چالان پر نیشنل بینک سے مہر لگواتا ہے ۔جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو زون فائیو ریجنل ٹیکس آفس ٹو نے انتظامیہ کو خط ارسال کر کے آگاہ کیا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی معلومات کے تحت 80 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں ۔ خط پر نیشنل بینک کے برانچ منیجر نے دعویٰ کیا کہ 60 کروڑ 30 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے ہیںجس پر اعلیٰ افسران نے چھان بین کی، چھان بین کے دوران نیشنل بینک کے برانچ منیجر نے انکشاف کیا کہ 80 کروڑ 30 لاکھ روپے میں سے 56 کروڑ 70 لاکھ روپے لنک میں جمع کیے گئے ہیں جس سے واضح ہے کہ وفاقی خزانے میں 26 کروڑ 10 لاکھ روپے کم جمع ہوئے ، نیشنل بینک کے ڈی اے سوک سینٹر برانچ کے عملے نے جان بوجھ کر کروڑوں روپے وفاقی خزانے میں جمع نہیں کروائے ، اعداد و شمار کے مطابق 28 کروڑ 30 لاکھ روپے کا فراڈ ہوا جبکہ اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے 2 کروڑ 40 لاکھ روپے کا قرضہ جاری کیا گیا،تحقیقات میں ثابت ہوا کہ بینک کے آٹھ ملازمین کروڑوں روپے کے اسکینڈل میں ملوث ہیں ، تین ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا گیا اورپانچ ملازمین کی تنزلی کی گئی لیکن 30 کروڑ 70لاکھ روپے وصول نہ ہوسکے اور قومی خزانے کو نقصان ہوگیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں