آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے عمران خان کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس
شیئر کریں
سابق وزیراعظم عمران خان کی آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے درخواست کو سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا۔ درخواست پر کل 6 اعتراضات عائد کیے گئے ہیں۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض یہ عائد کیا کہ عمران خان کی درخواست میں نشاندہی نہیں کی گئی ہے کہ معاملہ بنیادی حقوق اور مفاد عامہ کا ہے۔ اعتراض میں کہا گیا کہ رجسٹرار آفس آرٹیکل 184/3 کے تحت درج کی گئی درخواست سے مطمئن نہیں، درخواست گزار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے پہلے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا۔رجسٹرار آفس نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ واضح رہے عمران خان نے آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن یا مشترکہ تحقیقات ٹیم بنانے کی استدعا کرتے ہوئے مزید آڈیوز کو لیک روکنے کی بھی استدعا کی تھی۔ درخواست میں وزیر اعظم ہاؤس اور آفس کی نگرانی، ڈیٹا ریکارڈنگ اور آڈیو لیکس کو غیر قانونی قرار دینے اور آڈیو لیکس کی تحقیقات کرا کر ذمہ داران کو سزا دینے کی استدعا بھی شامل تھی۔سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت اور متعلقہ اتھارٹیز کو مزید آڈیوز کی ریلیز کو روکنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں وزارت داخلہ، دفاع، آئی ٹی اور وزارت اطلاعات کو فریق بنانے کے ساتھ آئی بی، ایف آئی اے اور پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔