ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان
شیئر کریں
ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا آج ہم پچھتا رہے ہیں، ہم حکومت چھوڑ دیں یہ کہنا بہت آسان ہے جو بھی وعدے ہم سے کیے گئے پورے نہیں ہوئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ جو مسائل آ رہے ہیں اس کی وجوہات بھی دیکھیں پہلے دن سے ہمارے ووٹ بینک کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ووٹ بینک توڑنے کیلئے حلقہ بندیاں اپنی مرضی سے کی گئیں ایم کیوایم کے پاس کراچی کامینڈیٹ ہے، کراچی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں صرف ایم کیوایم نہیں ساری جماعتوں کی ہار ہے ضمنی انتخابات میں کراچی میں 8 فیصد لوگ نکلے، تازہ الیکشن میں پی ٹی آئی ناکام ہوئی ہے کیونکہ انتہائی کم ٹرن آؤٹ تھا ایم کیوایم اقتدار میں رہی بھی ہے تومضبوط اختیارات کے بغیر رہی، میئر تھا تو بے اختیار تھا آج مرتضی وہاب ڈیلیور کر پارہے ہیں؟ ۔وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم فارغ نہیں ہو رہی کراچی کامینڈیٹ اب بھی ہمارے پاس ہے ایم کیوایم کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے ہمارا مینڈیٹ توڑا اور چرایا جا رہا ہے، ایم کیوایم نے آج تک جوبھی مطالبات رکھے ہیں ایک بھی پورا نہیں ہوا ہم سمجھوتہ نہیں کر رہے بلکہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا جا رہا ہے ہماری تالی بجانے کے کیسز ہیں باقی جماعتوں کے کیسز ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کل ساری جماعتیں ہاری ہیں، صرف ایم کیوایم نہیں، کراچی میں جتنی بھی جماعتوں نے حکومت کو ڈیلیور نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ن لیگ پیپلزپارٹی کے کیسزختم ہو گئے ہمارے کیسز چل رہے ہیں، اقتدار کیلئے نہیں کراچی کی بہتری کیلئے حکومت میں شمولیت کرتے ہیں، جو ہونا تھا ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ کامران ٹیسوری اب گورنرہیں تاہم یہ ایشو نہیں کراچی کے ایشوحل کرنے کیلئے ہمیں دھوکا دیا جاتا ہے ہمارے دو وزیر بن گئے گورنر بھی آ گیا یہ کوئی مسئلہ نہیں تھا، الیکشن ہارنے کا گورنرسندھ کی تعیناتی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ عمران خان کو6 لاکھ میں سے50 ہزارووٹ پڑنا کوئی بڑی بات نہیں، کراچی کا ووٹر یا سپورٹر کیوں نکلے، کراچی کے ساتھ کیا کیا گیا ہے ہم نے ڈیلیور نہیں کیا ہماری غلطیاں ہیں جس کوتسلیم کرتے ہیں تاہم پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے بھی ڈیلیور نہیں کیا۔