ڈی جی ایگریکلچر ہدایت چھجڑو نے ڈیلرز اور اسمگلرز سے مک مکا کرلیا
شیئر کریں
(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، ڈی جی ایگریکلچر ایکسٹینشن کھاد بحران میں ملوث ڈیلرز اور اسمگلرز سے مک مکا کرلیا، 7 جون کو وزارت داخلہ نے لیٹر لکھا، لیٹر میں سندھ کے 40 ڈیلرز 2 اسمگلرز کی نشاندہی کی گئی، کھاد اسمگلنگ میں ملوث امتیاز احمد اور نثار میمن کا تعلق محراب پور سے ہے، لسٹ میں بدین، سانگھڑ، ٹھٹھہ ،سجاول میرپورخاص، عمرکوٹ، سکھر، گھوٹکی، شہید بینظیر آباد اور نوشہروفیروز کے ڈیلرز شامل، لائسنس منسوخ ہونے کے باوجود ڈیلرز کا کاروبار جاری، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو نے کھاد کا بحران پیدا کرنے والے ڈیلرز اور اسمگلرز سے مک مکا کرلیا ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق 6 جون کو محکمہ داخلہ پاکستان نے انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، آئی جیز، جی ایف آئی اے سمیت متعلقہ اداروں کو لیٹر لکھ کر کھاد کا ذخیرہ کرکے مارکیٹ سے غائب کرکے مہنگی داموں میں بیچنے والے 93 فرٹلائیزر ڈیلرز اور 19 اسمگلرز کی نشاندہی کرکے کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی، جاری لسٹ میں سانگھڑ ضلع کے امتیاز آرائیں، سریش کمار، ٹھٹھہ کے پرکاش، اشوک، بدین کے پریم چند، ونود کمار، سجاول کے چیتن مل، جئے پرکاش، عمرکوٹ کے امیت کمار تلوانی، نوشہروفیروز فیروز کے 10 شہید بینظیر آباد کے 3،سکھر کا 1،گھوٹکی کے غلام محمد، بھیشم داس، سنیل سمیت 40 ڈیلرز شامل تھے، جبکہ محراب پور سے تعلق رکھنے والے امتیاز احمد میمن اور نثار احمد میمن کی بطور کھاد اسمگلرز کے طور پر نشاندہی کی گئی تھی، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن نے مذکورہ ڈیلرز کے لائسنس تو منسوخ کئے لیکن مزید کوئی کارروائی نہیں کی، جبکہ ڈی جی کے آشیرباد سے مذکورہ ڈیلرز اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈیلرز کی لائسنس بحال کرنے کیلئے بھی ڈیل جاری ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈیلرز سے بھاری رقم وصول کرکے انہیں کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ ٹنڈوجام سے تعقل رکھنے والے دو ڈیلرز الھ بچایو میمن اور خان سوٹھڑ نے ابھی تک اپنے لائسنس جمع نہیں کروائے اور اپنا کاروبار بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، اس سلسلے میں روزنامہ جرأت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کئے گئے لیکن موقف نہ مل سکا۔