محکمہ زراعت اورزرعی ادویات کمپنیوں کاگٹھ جوڑ، سندھ میں انسان دشمن ،جنگلی حیات کی قاتل پروڈکٹ کی فروخت جاری
شیئر کریں
(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی ) محکمہ زراعت اور زرعی ادویات کی کمپنیوں کا گٹھ جوڑ، انسانی صحت اور جنگلی حیات کی قاتل پروڈکٹ سندھ میں فروخت ہونے کا انکشاف، ایج گروپ ڈی گروپ، سائنو پاک اور سائنو کراپ اگریمٹ کے نام سے پروڈکٹ فروخت کرنے لگی، پراڈکٹ میں استعمال ہونے والے زہر پر بین الاقوامی طور پابندی عائد ہے، تفصیلات کے مطابق سندھ میں محکمہ زراعت اور زرعی ادویات کی فارما کمپنیوں کے گٹھ جوڑ میں غیر معیاری اور انسانی صحت و ماحولیات کیلئے نقصان دہ پراڈکٹس کی فروخت جاری ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق سندھ میں انسانی صحت اور جنگلی حیات کی قاتل زہر تھامیٹ کے پراڈکٹس کی فروخت مختلف ناموں سے جاری ہے، سندھ بھر میں ایج گروپ، ڈی گروپ ،سائنو پاک اور سائنو کراپ نامی کمپنیاں تھامیٹ زہر (پھوریٹ) پر مشتمل پراڈکٹ ایگریمٹ کے نام سے فروخت کر رہی ہیں، مذکورہ پراڈکٹس کو گنے اور چاول کے فصل میں استعمال کیا جاتا ہے اور پراڈکٹ میں موجود زہر اتنا خطرناک ہے کہ عام انسانوں میں دمے سمیت مختلف امراض لیتے ہیں جبکہ کئی کلومیٹر تک موجود چرند پرند مکمل طور ختم ہو جاتے ہیں، مذکورہ زہر پر پوری دنیا میں پابندی ہے لیکن سندھ میں گذشتہ 6 سالوں سے اس زہر سے بنے پراڈکٹس کی فروخت جاری ہے، واضح رہے کہ سندھ میں زرعی ادویات کے باعث سینکڑوں امراض جنم لینے کے ساتھ چرند پرند پر مشتمل جنگلی حیات کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے، واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے عہدے پر گذشتہ 12 سال سے ہدایت اللہ چھجڑو براجمان ہیں اور ان کی سرپرستی میں منظم چین نے سندھ بھر میں زرعی ادویات کی کمپنیوں کو لوٹ مار کی اجازت دے رکھی ہے۔