70سال کا دور ختم، برطانوی شاہی خاندان کے خطابات بھی تبدیل
شیئر کریں
پانچ دہائیوں سے پرنس آف ویلز رہنے والے چارلس نے بادشاہ کا عہدہ سنبھال لیا، برطانیہ میں نئے بادشاہ کے ساتھ شاہی خاندان والوں کے خطابات بھی بدل دیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئن الزبتھ دوئم کی 70 سال کی حکمرانی ختم ہوئی، جس کے بعد جہاں برطانیہ کو اس کا نیا بادشاہ ملا، وہیں شاہی خاندان کے افراد کو نئے خطابات سے نواز دیا گیا۔ ملکہ الزبتھ کی وفات کے بعد ان کے بڑے بیٹے چارلس سوئم کے نام سے شاہی تخت سنبھالا جبکہ ان کی اہلیہ کمیلا کوئین کنسورٹ بن گئیں۔ چارلس جنہیں 1958 میں پرنس آف ویلز کا خطاب دیا گیا تھا، انہوں نے یہ خطاب اپنے بڑے بیٹے ولیم کو سونپ دیا ہے، شہزادہ ولیم ، بادشاہ کے وارث ہوں گے، ان کے پاس ڈیوک آف کیمبرج کا اعزاز تھا، اور اب انہیں پرنس آف ویلز اور کارن وال کا ٹائٹل دیا گیا جو گزشتہ پانچ دہائیوں سے کنگ چارلس کے پاس تھا۔ جس کے ساتھ ہی شہزادہ ولیم کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن بھی ڈچز آف کیمبرج سے ، پرنسس آف ویلز اور کارن وال کا شاہی اعزاز پا چکی ہیں، پرنسس آف ویلز کا خطاب 1981 میں کنگ چارلس سے شادی کے بعد لیڈی ڈیانا کو دیا گیا تھا، جس کے بعد یہ خطاب ان کی دوسری اہلیہ کمیلا کو بھی دیا گیا لیکن انہوں نے ڈیانا کے احترام میں ڈچز آف کارن وال کا ٹائٹل اپنے پاس رکھا۔ ولیم اور کیٹ کے تین بچوں کو بھی نئے شاہی خطابات دیئے گئے ہیں۔ پرنس جارج اب ، پرنس جارج آف کان وال اینڈ ویلز شہزادی چارلوٹ اب پرنسس چارلوٹ کان وال اینڈ ویلز جبکہ شہزادہ لوئس اب پرنس لوئس آف کان وال اینڈ ویلز ہوں گے۔ جبکہ کنگ چارلس کے دوسرے چھوٹے بیٹے اور بہو ہیری اور میگھن پہلے ہی شاہی خاندان سے دستبردار ہو چکے ہیں، لیکن ان کے بچوں کو روایت کے مطابق پرنس آرچی مانٹ بیٹن ونڈسر، اور پرنسس للی بیٹ مانٹ بیٹن ونڈسر کے خطاب دیے گئے ہیں۔