ہم نے جوبویاوہ کاٹ رہے ہیں حیسکواورسیپکو کوسندھ حکومت کے حوالے کردیاجائے گا خرم دستگیر
شیئر کریں
، 18 وین ترمیم کے بعد ادارے صوبائی حکومت کو دینے کا دروازہ کھل چکا ہے، حتمی فیصلہ نہیں ہوا،وفااق بھی دونوںادارے دینے پرآمادہ ہے
بارش سیلاب متاثرہ علااقوں میں بجلی کی بحالی کاکام جاری ہے ،نوابشاہ سمیت مختلف علاقوں میں بندگرڈاسٹیشن جلد کھول دیے جائیں گے
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) حیسکو حیدرآباد اور سیپکو سکھر کو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کیلئے بات چیت چل رہی ہے، حتمی فیصلہ نہیں ہوا، خرم دستگیر، 200 یونٹ سے کم صارفین کو ترمیم شدہ بل بھیجیں گے، جس میں ٹیکسز کٹوتی ہوگی، بل جمع کرانے کی تاریخ 6 ستمبر تک بڑا دی گئی ہے، حیسکو کی تین مین گرڈ پانی میں ڈوبے ہونے کی وجہ سے بند تھے، جنہیں بحال کردیا گیا ہے، عمران نے ملکی معیشت کے چیتھڑے اڑا دئے، وفاقی وزیر توانائی حیدرآباد پہنچے، حیسکو افسران کے ساتھ بیٹھک، کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار، ٹنڈو میر غلام حسین کی رہائشیوں کا وفاقی وزیر کی گاڑی کا گھیراؤ، تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خرم دستگیر حیدرآباد پہنچے اور حیسکو افسران کے ساتھ اجلاس کیا، وفاقی وزیر نے حیسکو کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، حیسکو ہیڈکوارٹر حسین آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ حیسکو حیدرآباد اور سیپکو سکھر کو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کیلئے بات چیت چل رہی ہے، 18 وین ترمیم کے بعد ادارے صوبائی حکومت کو دینے کا دروازہ کھل چکا ہے، حتمی فیصلہ نہیں ہوا، وفاقی حکومت بھی یہی چاہتی کہ کہ دونوں ادارے صوبے کے حوالے کئے جائیں اور وفاق صرف بلنگ کرے، خرم دستگیر نے کہا کہ بارشوں کے بعد بجلی کی بحالی کا کام شروع ہو چکا ہے، سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ بجلی بحال کی جائے، انہوں نے کہا کہ بارش کے وجہ سے نوابشاہ ون، دوڑ اور جھرک میں گرڈ اسٹیشن پانی میں ڈوبے ہوئے تھے اور بند تھے جنہیں بحال کردیا ہے، اب نکاسی والی علاقوں میں 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی کی فراہمی کی ہدایت کی ہے، خرم دستگیر نے کہا کہ 200 یونٹس سے کم والے صارفین کو ترمیم شدہ بل بھیجے جائیں گے جن سے ٹیکس کاٹ دیا جائیگا، 54 فیصد سے زیادہ صارفین 200 یونٹس سے کم استعمال کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بل کی ادائیگی کی تاریخ بڑھا کر 6 ستمبر تک کردی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ہفتے ایمرجنسی کے ہیں، وزیراعظم کے ساتھ مشاورت جاری ہے 10 دن میں بجلی کے حوالے سے ریلیف کا اعلان کردیا جائیگا، خرم دستگیر نے کہا کہ موسم گرما میں بجلی کی طلب 30 ہزار میگاواٹ ہوتی جبکہ سرما میں 12 ہزار میگاواٹ طلب ہے جبکہ ان کے پاس 25 ہزار میگاواٹ بجلی موجود ہے، 5 ہزار میگاواٹ کمی کو پورا کرنے کیلئے شنگھائی کمپنی تھر سے 1320 میگاواٹ حاصل کرنے جا رہے ہیں جبکہ 660 میگاواٹ تھرکول سے حاصل ہوگی، مجموعی طور پر 1980 میگاواٹ بجلی تھر کول سے حاصل ہوگی، انہوں نے کہا کہ ایسے فیڈر جہاں ادائیگیاں زیادہ اور لائن لاسز کم ہے وہاں لوڈشیڈنگ کم ہوتی ہے ، لوڈشیڈنگ ان علاقوں میں زیادہ ہے جہاں بجلی کی چوری اور لائن لاسز زیادہ ہے اور ریکوری کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی نئی پیداواری صلاحیت امپورٹیڈ ایندھن پر نہیں ہوگی، خرم دستگیر نے کہا عمران خان نے ملکی معیشت کے چیتھڑے اڑا دئے ہیں، انہوں نے جو بویا وہ ہم کاٹ رہ ہیں، 2023ع کے آغاز تک ملکی معیشت بہتر ہوجائیگی، اس موقعے پر سابقہ سینٹر نہال ہاشمی، مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاھ محمد شاہ، رکن قومی اسمبلی کیئنل داس کوہستانی، حیسکو چیف نور محمد سومرو و دیگر موجود تھے، وفاقی وزیر کے حیسکو ہیڈکوارٹر سے نکلتے ہی مرکزی دروازے پر لطیف آباد نمبر 9 ٹنڈو میر غلام حسین کے رہائشیوں مرد و خواتین نے وفاقی وزیر کی گاڑی کا گھیراؤ کرلیا، مظاہرین نے کال کہ ان کا علاقے کا 17 دن سے ٹرانسفارمر خراب ہے، ایس ڈی او حیسکو بھاری رشوت طلب کر رہا ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان کی زندگی عذاب بن گئی ہے، وفاقی وزیر نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی.