میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کھلے گھی اور تیل کی فروخت پر پابندی ، عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے

کھلے گھی اور تیل کی فروخت پر پابندی ، عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

شہر میں کئی فیکٹریاں بغیر لائسنس کے چل رہی ہیں کوئی پوچھے والا نہیں،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے ریمارکس
انسانی زندگیوں کوکیسے خراب کرسکتے ہیں ، ابھی حکمنامہ جاری کرتے ہیں کہ کوئی بھی سرٹیفائیڈ کمپنی کے بغیر کھلا تیل فروخت نہیں کر سکے گا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ میں کھلے گھی اور تیل پر پابندی اور گوداموں کی سیل کھولنے سے متعلق عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ ہول سیلرز کی جانب سے گوداموں کو سیل کرنے پر اعتراض ہے؟۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں کھلے گھی اور تیل پر پابندی اورگوداموں کی سیل کھولنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمدعلی ایم شیخ نے استفسار کیا ہول سیلرزکیجانب سے گوداموں کو سیل کرنے پر اعتراض ہے؟ ہول سیلرز گھی اور تیل خود بناتے ہیں یا کسی دوسری فیکٹری سے خرید کر فروخت کرتے ہیں؟یاسین آزاد وکیل ہول سیلر نے بتایا کہ مختلف فیکٹریوں سے کھلا تیل اور گھی خرید کر فروخت کرتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ شہر میں کئی فیکٹریاں بغیر لائسنس کے چل رہی ہیں کوئی پوچھے والا نہیں۔جسٹس علی ایم شیخ نے کہاکہ خریداری کی کوئی رسید بل یا کوئی تو دستاویزات ہوں گی وہ پیش کریں، کیا کھلا تیل حفظان صحت کے عین مطابق ہے؟چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ فوڈ اتھارٹی کن قواعد کی بنیاد پر کاروائی کرتی ہے ؟ جس پر وکیل سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ کھلا تیل اور گھی خراب ہو تو تحویل میں لے لیا جاتا ہے، 14 ہول سیل گوداموں کو سربمہر کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے سندھ ہائیکورٹ نے سوال کیا کیا سندھ فوڈ اتھارٹی کو جگہ سیل کرنے کا اختیار ہے ؟ تو سندھ فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ 2018 میں بھی کھلا تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی گئی تھی۔وکیل سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ کورنگی میں مردہ جانوروں کا تیل نکال کر فروخت کیا جارہا تھا، جو ہول سیلر کھلا تیل فروخت کرتے ہیں اس تیل یا گھی کو کوئی تو نام دیں، یہ لوگ کھلا تیل بغیر کسی نام کے فروخت کررہے ہیں۔عدالت نے کہاکہ کسی فیکٹری سے ہول سیلر کھلا تیل لے کر فروخت کررہے ہیں کچھ تو ثبوت دیں، اس طرح لوگوں کی زندگیوں سے کیسے کھیلنے کی اجازات دی جائے ؟ ہم ابھی حکمنامہ جاری کرتے ہیں کہ کوئی بھی سرٹیفائیڈ کمپنی کے بغیر کھلا تیل فروخت نہیں کر سکے گا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک قانونی نقطے پر انسانی زندگیوں کو کیسے خراب نہیں کرسکتے، جس پر وکیل ہول سیلر یاسین آزاد نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے شوکاز نوٹس دئیے بغیر گوداموں کو سیل کیا۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم کیس کی جزوی سماعت مکمل کرلیتے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے ہول سیلرز سے ٹیکس کی ادائیگی بجلی کے بل اور کھلا تیل فروخت کرنے سے متعلق قانونی دستاویزات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں