میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں موسلا دھار بارش، بجلی غائب، سڑکیں تالاب،تین روزمیں 7افرادجاں بحق

کراچی میں موسلا دھار بارش، بجلی غائب، سڑکیں تالاب،تین روزمیں 7افرادجاں بحق

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

کراچی میں موسلا دھار بارش نے شہر کو تالاب میں بدل دیا، کرنٹ لگنے سے لڑکا جاں بحق ہوگیا، زیر آب مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کا اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھربلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 7 ڈیمز ٹوٹ گئیتفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی جس سے جل تھل ایک ہوگیا اور سڑکیں زیر آب آنے سے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا جب کہ کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکا بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔جمعرات کے روز شہر قائد کے مختلف علاقوں نارتھ کراچی، سرجانی ٹان، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، سائٹ ایریا میں موسلا دھار بارش ہوئی جب کہ ملیر، نمائش چورنگی، صدر ضلع شرقی کے مختلف علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے تیز بارش ہوئی جس کے نتیجے میں نشیبی علاقے، مرکزی شاہراہیں زیر آب آگئیں، نارتھ کراچی میں کرنٹ لگنے سے 13 سال کا لڑکا جاں بحق ہوگیا، پولیس کے مطابق بچے کو گھر کے اندر آتے ہوئے مرکزی دروازے سے کرنٹ لگا۔موسلا دھار بارش کے نتجے میں ناگن چورنگی، یوپی موڑ، پاور ہاس چورنگی اور اطراف میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا اور گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی جب کہ ناگن چورنگی پر پانی جمع ہونے کے بعد گرین بس سروس کو بھی بند کر دیا گیا، اس کے علاوہ ناظم آباد، بورڈ آفس، شاہراہ پاکستان، سہراب گوٹھ ، یونیورسٹی روڈ، موسمیات آفس سمیت دیگر کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا مختلف علاقوں میں برساتی اور گندے نالے ابلنے سے بھی صورتحال ابتر ہوئی۔سڑکیں زیر آب آنے کے باعث مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ کئی کئی گھنٹوں بعد گھروں کو پہنچے جب کہ مختلف علاقوں میں برساتی پانی میں ڈوبنے کے باعث متعدد گاڑیاں بھی خراب ہوگئی جن کی مدد کیلیے ٹریفک پولیس اہلکار حرکت میں آگئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ ہفتے کے روز تک جاری رہے گا۔جبکہ شہر قائد میں تین دن ہونے والی بارشوں کے باعث 6 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔جبکہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 7 ڈیمز ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر علاقے خاص کر شمالی بلوچستان کے اضلاع طوفانی مون سون بارشوں کی زد میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق شمالی بلوچستان کے علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، مختلف علاقوں میں واقع 7 ڈیمز ٹوٹ جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔شمالی بلوچستان میں ڈیمز ٹوٹنے کے واقعات کے بعد سیلابی پانی شہری آبادی میں داخل ہو گیا۔ ڈیمز ٹوٹنے کے باعث پشین، چمن، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں مون سون کی طوفانی بارشوں کی تباہ کاریوں کے باعث مزید 10افراد جاں بحق ہو گئے، یوں اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 56 ہو گئی۔بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو کوئٹہ ، خضدار،قلات ، لسبیلہ،پنجگور، آواران ، خاران، ژوب ، بارکھان ، کوہلو، نصیر آباد ،اور ماڑہ، کیچ اورگوادر میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث خضدار،قلات، لسبیلہ، نصیر آباد،گوادر ،پنجگور،تربت،آواران، بارکھان،بولان اور کوہلو کے مقامی ندی نالیوں میں طغیانی کا خدشہ ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں