میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد ‘ پیپلزپارٹی نے میئرشپ حاصل کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرلی

حیدرآباد ‘ پیپلزپارٹی نے میئرشپ حاصل کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرلی

ویب ڈیسک
منگل, ۵ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، پیپلزپارٹی نے میئرشپ حاصل کرنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی، ایم کیو ایم کی پوزیشن کمزور، تحریک انصاف مقابلے کیلئے تیار، 162 یونین کمیٹیوں اور 9 ٹاؤن کمیٹیوں پر انتخابات ہوگا، صوبائی وزیر جام خان شورو کے بھائی کاشف شورو میئر بننے کی دوڑ میں شامل، تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی نے حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی میئرشپ حاصل کرنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے، پیپلزپارٹی کو سٹی کے علاقوں میں آزاد، تحریک انصاف و ایم کیو ایم کے امیدواروں کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن مضبوط دکھائی دے رہی ہے، حیدرآباد شہر میں ایم کیو ایم کی پوزیشن کمزور ہے جبکہ تحریک انصاف نے ایم کیو ایم کے جگہ شہری علاقوں میں پنجے گاڑھ لئے ہیں، حیدرآباد شہر میں ایم کیو ایم کے مختلف گروپس کے امیدوار اور ایم کیو ایم سے ہی تعلق رکھنے والے آزاد امیدوار میدان میں اتر گئے ہیں جس کے باعث ایم کیو ایم کو شہری مینڈیٹ بری طرح متاثر ہوگیا ہے، ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو کے بھائی کاشف شورو میئر بننے کی دوڑ میں شامل ہیں اور کاشف شورو کی پوزیشن مضبوط ہے ہے، کاشف شورو قاسم آباد میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی حیدرآباد ضلع قیادت اور جام خان شورو گروپ میں اختلافات پائے جاتے ہیں تاہم پارٹی میں حیدر آباد کے معاملات میں جام خان شورو کی پوزیشن مضبوط ہے۔ واضع رہے کہ حیدرآباد کی 162 یونین کمیٹیوں اور 9 ٹاؤن کمیٹیوں پر انتخابات ہونگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں