میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک بھرمیں بازار رات آٹھ بجے بند کرنے کافیصلہ

ملک بھرمیں بازار رات آٹھ بجے بند کرنے کافیصلہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں تین صوبوں سندھ ،پنجاب ،بلوچستان کے وزرائے اعلی کی شرکت،خیبرپختونخواکی نمائندگی چیف سیکرٹری ڈاکٹرشہزادخان بنگش نے کی
توانائی کی بچت کے لیے بازاروں کی رات آٹھ بجے بندش کے حوالے سے تاجربرادری اورکاروباری افرادسے مشاورت کے لیے سندھ ،پنجاب اوربلوچستان کے وزرائے اعلی نے دودن کی مہلت مانگ لی
اسلام آباد(بیورورپورٹ )قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں ملک بھر میں رات ساڑھے 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے پر صوبوں میں اتفاق ہوگیا۔وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزرا اعلی نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملک گیر اقدامات پر وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے اصولی اتفاق کرلیا ہے۔قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں صوبہ سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ، پنجاب کے وزیر اعلی حمزہ شہباز اور بلوچستان کے وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو نے شرکت کی۔اجلاس میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی پر وزرا اعلی سے اہم مشاورت ہوئی۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 7 جون 2022 کے اجلاس میں توانائی کی بچت کے حوالے سے تجاویز اور فیصلوں سے متعلق صوبائی وزرا اعلی کو آگاہ کیا گیا۔چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا۔ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرا اعلی نے دو دن کی مہلت مانگی تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی و کارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔اجلاس میں صوبہ خیبر پختون خوا کی نمائندگی چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کی۔ وزرا اعلی نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔قبل ازیں تاجروں نے شام 7 بجے مارکیٹیں بند کرنے سے انکار کر دیا۔ آل پاکستان انجمن تاجران نے شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔صدر اجمل بلوچ نے حکومت کی طرف سے انرجی کنزرویشن کے لیے اعلان کردہ اقدامات پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ تاجر کسی صورت اپنا کاروبار شام 7 بجے بند نہیں کریں گے۔حکومت تاجر برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرے نہ کہ مشکلات کھڑی کرے۔ہر اس سیکٹر کی بجلی بند کی جائے جو مفت میں استعمال ہو رہی ہے۔حکمران اپنے اے سی بند کریں گے تو غریب کا پنکھا چلے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ تاجر شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک سب سے مہنگی بجلی خریدتا ہے۔اتنی شدید گرمی میں خریدار کا نکلنا ممکن ہی نہیں۔ خریدار شام سے پہلے گھر سے خریداری کے لیے نہیں نکلتا لہذا صبح دکانیں کھولنے کی تجویز ناقابل عمل ہے۔گذشتہ روزفاقی کابینہ نے ملک میں ہفتے کی چھٹی بحال کردی تاہم توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے مارکیٹوں کی شام 7 بجے بندش کا فیصلہ نہیں ہوسکا ۔ بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی حکومت نے بجلی کی بچت کے لیے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جس کی کابینہ نے منظوری دے دی تاہم کابینہ کے اجلاس میں مارکیٹیں شام 7 بجے بند کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہ ہو سکا جس پر بازاروں کی جلد بندش سے متعلق کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ، کابینہ کی سب کمیٹی مارکیٹوں کی 7 بجے بندش سے متعلق تجاویز دے گی کیوں کہ بازاروں کے اوقات کار تبدیل کرکے دن کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں