گستاخانہ بیان، شریف خاندان مودی حکومت سے تعلقات ختم کرے ، عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی منصوبہ بندی تیار کرلی ہے،مرضی کی حلقہ بندیاں دھاندلی کیلئے بنائی گئیں،یہ الیکشن نہیں جیت سکتے،یہ انتخابی مہم میں چور اور غدار کے نعرے سنیں گے، الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر دھاندلی کی کوشش کررہے۔انہوں نے اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ڈونلڈ لو کی ہمارے سفیر سے کو آفیشل بات چیت ہوئی ، وہ میں نے قومی سلامتی کمیٹی، کابینہ کے سامنے مراسلہ رکھا اور پھرچیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا ہے، باہر سے سازش کرکے ملک میں حکومت گرائی گئی، اصل توہین یہ ہے کہ بڑے ڈاکوں کو ملک پر مسلط کردیا گیا، کیسے ہوسکتا ہے کہ ملک کی قیادت وہ لوگ کررہے ہیں، وزیراعظم اور وزیراعلی انڈر ٹرائل ہیں، کابینہ کے 60 فیصدا رکان ضمانتوں پر ہیں، حمزہ اور شہباز کو سزا ہونی تھی، وکلا نے میرے ساتھ نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑے ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہمارے پیارے نبی ﷺ کی شان میں جوگستاخی ہوئی اس پر حکومت کو چاہیے سخت پوزیشن لیں،چار عرب ممالک نے سخت پوزیشن لی اسی طرح پاکستان کی حکومت بھی اس پر سخت سٹینڈ لیں، ہندوستان کی بی جے پی پارٹی مسلمانوں کے خلاف ہے، شریف خاندان مودی کے ساتھ تعلقات ختم کریں، دوستیاں اور کاروبار ختم کیے جائیں، ہندوستان کی اشیا کا بائیکاٹ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وکلا سے چاہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن نے جس طرح حمزہ ککڑی کو وزیراعلی برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، چاہیے یہ تھا کہ فوری مخصوص سیٹوں کا فیصلہ ہونا چاہیے تھا، لیگل کمیونٹی اس پر بھرپور مدد کرے، کیونکہ قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ضمنی الیکشن کیلئے حلقہ بندیاں کروائی ہیں، حلقہ بندیوں میں دھاندلی کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، کیونکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ویسے تو الیکشن جیت نہیں سکتی، انتخابی مہم میں جائیں گے تو چور اور غدار کے نعرے سنیں گے۔الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر دھاندلی کی کوشش کررہے ہیں۔ جب میں کرکٹ کھیلتا تھا تو ہندوستان اپنے ملک میں پاکستان کو نہیں جیتنے دیتا تھا اور یہاں پاکستان میں ہم ان کو نہیں جیتنے دیتے تھے۔ ہم واحد ٹیم ہندوستان میں لے کر گئے اور ہندوستان کے ایمپائروں کے باوجو د ہم جیت کر آئے اب الیکشن کمیشن کے ان کے ساتھ ملنے کے باوجود جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کبھی نہیں ہوا کہ ایسی حکومت کو گرایا گیا جب ملک ترقی کررہا تھا، ہم کبھی ایسی مہنگائی نہیں دیکھی، کبھی بجلی پیٹرول، گیس کی قیمتیں اتنی نہیں بڑھیں ،موڈیز کی رپورٹ کہ ہماری ریٹنگ مائنس میں چلی گئی، جب سے چیئرمین واپڈا کو ہٹایا تو واپڈا کی ریٹنگ بھی مائنس میں چلی گئی ہے، اس کا مطلب واپڈا کو قرضے نہیں ملیں گے۔