مہنگائی نے قیامت ڈھادی ،پھل ،سبزی ،دودھ ،دالوں ،گوشت کی قیمتیں آسمان پرجاپہنچی
شیئر کریں
پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اشیائے خورونوش، پھل، سبزی، دالیں، دودھ اور گوشت کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔حکومت کی جانب سے پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر بھی پڑنے لگے ہیں جس کے بعد پھل، سبزی، دالیں، دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق کوکنگ آئل اول برانڈ مارکیٹ میں 530 روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ گھی کا اول برانڈ 520 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔کھلا دودھ دس روپے اضافے سے 160 روپے سے 170 روپے فی کلو، دہی کھلا 20 روپے اضافے کے بعد 180 سے 200 روپے فی کلو، ڈبہ پیک دودھ ملک پیک اور اولپر 20 روپے اضافے کے بعد 180 روپے فی لیٹر کا ہوگیا ہے۔اسی کے ساتھ ہی ڈبہ پیک دہی آدھا کلو 150 روپے، پلاسٹک پیپر پیک دہی آدھا کلو 120 روپے، چائے کی پتی 150 روپے فی کلو اضافے کے بعد 1100 سے بڑھ کر 1250 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔دال چنا بیس روپے اضافے سے 200 روپے فی کلو، سفید چنا(موٹا) 350روپے فی کلو، سفید چنا(باریک) 290 روپے فی کلو، دال ماش 280 سے بڑھ کر 300 روپے فی کلو اور دال مسور 20 روپے اضافے کے بعد 270 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔چاول (اول)باسمتی 240 روپے فی کلو، چاول درجہ(دوئم) 200 روپے فی کلو، چاول درجہ(تھری)باسمتی 170 فی کلو کی ہوگئی ہے جبکہ زندہ مرغی300روپے فی کلو اور انڈے 170 روپے فی درجن میں فروخت کیے جارہے ہیں۔بکرے کا گوشت 1600 روپے فی کلو، گائے کا گوشت 900 روپے بغیر ہڈی اور ہڈی والا 800 روپے فی کلو کے حساب سے مارکیٹ میں بیچا جارہا ہے۔اسی طرح سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی ہیں اور ٹماٹر 80 روپے فی کلو، آلو 40 روپے، پیاز 70 روپے، ادرک 250 روپے اور لہسن 300 روپے فی کلو میں مارکیٹ میں فروخت ہورہا ہے۔مہنگائی کے آسیب نے پھلوں کو بھی نہیں بخشا ہے اور سیب ایرانی 300 روپے فی کلو، سیب سفید 250 روپے فی کلو، کیلا اول 190 روپے فی کلو، آلو بخارا گفٹ پیک 400 روپے کلو اور آلو بخارا اول 300 روپے کلو جبکہ خوبانی 250 روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔