میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی کا امریکی مداخلت کے معاملے پر پھر کمیشن بنانے کا مطالبہ

پی ٹی آئی کا امریکی مداخلت کے معاملے پر پھر کمیشن بنانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک
منگل, ۷ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف نے مبینہ امریکی مداخلت کے معاملے پر ایک بار پھر کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ تین بار مداخلت کو تسلیم کیا گیا ،کمیشن تحقیقات کرے سہولت کار کون تھا،کسی صورت امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کرینگے ،ہم استعفے دے چکے ہیں ،ہمارے ایم این ایز کو نوٹسسز جاری کر دہ نوٹسز غیر آئینی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہاکہ پاکستان میں امپورٹٹڈ حکومت کو انسٹال کرنے کی سازش کے نتیجے میں پاکستان بین الاقوامی طور پہ تنہا ہوگیا،کرائم منسٹر نے کرمنل بزنس کے لیے کرائم منسٹر لگادیا، اسی کا نتیجہ تھا پہلی بار پولیس نے کرمنل چیف منسٹر کو انسٹال کیا،کرمنل چیف منسٹر کے آنے سے انڈسٹریز بیٹھ گئے ہیں،وہ صنعتیں جن کو صرف تین سال کے عرصے میں عمران خان نے زندگی دی ۔ انہوںنے کہاکہ مداخلت فوجداری جرائم کا سب سے بڑا جرم ہے،یہ جرم تین بار مانا گیا، نیشنل سیکیورٹی میں بھی مانا گیا، اس پہ فوری طور پر کمیشن بنایا جائے، کمیشن نشاندھی کرے کہ اگر مداخلت ہوئی تو اسکا سہولت کار کون تھا،یہ صرف اب صرف پی ٹی آئی کا مطالبہ نہیں رہا۔بابر اعوان نے کہاکہ پی ٹی آئی کسی قیمت پر اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کرتی،ہم استعفے دے چکے ہیں ،ہمارے ایم این ایز کو نوٹسسز جاری کیے گئے وہ غیر آئینی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت کے موجودہ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے استعفے قبول کرلیے تھے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کا آئینی حق کا ہے کہ وہ آزادی اظہار اور جلسہ جلوس۔ انہوںنے کہاکہ جو کپڑے بیچ کے آٹا دینے والا تھا اب وہ ڈیزل مہنگا ہونے کے فضائل دے رہا ہے،وہ کہتا ہے زہر کھانے کے پیسے نہیں لیکن شرم کھانے کے پیسے لندن میں چھپائے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جہاں ان کے گھر کے پراسیکیوٹر ہوں گے ان پہ اعتبار نہیں کریں گے،مقدمات لاہور سے باہر ٹرانسفر کریں۔ انہوںنے کہاکہ جہاں انکی حکومت نہیں وہاں بھیجیں مقدمات کو، کے پی میں منتقل کریں وہاں بھی آزاد عدلیہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر جانبدار پراسیکیوٹر ہونے چاہئیں، چیری بلاسم قسم کے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم امپورٹڈ نہیں ہوسکتا، صرف ہیٹ امپورٹڈ ہوسکتاہے۔ انہوںنے کہاکہ ساڑھے چھ ہزار سے زیادہ پی ٹی آئی کے کارکنان کو حراست میں لیا گیا،تاریخ میں پہلی بار وکلاء پر تشدد کرکے ویڈیوز بنائی گئی،مطالبہ کرتے ہیں کہ وکلاء پر دہشتگردی کے مقدمات ختم کیے جائیں،قومی جرائم کے کرائم منسٹر کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے،یہ جرائم نہ قوم بھولے گی نہ یہ ملک۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی سیفٹی اور سیکیورٹی کے حدشات کے بارے میں گورنمنٹ کو کہا تو حط لکھنے کا کہا، خط بھیجا ،خط کا جواب دینے کے لیے انٹیرئیر سیکٹری کے پاس وقت نہیں تھا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو معاشی لحاظ سے سری لنکا کے راستے سے بھی آگے لے جانے کی کوشش کررہے ہیں،بھتیجی نے چچا کے لیے جلسے میں کہا جب پیٹرول، ڈیشل مہنگا ہو تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے،انکی ساری سرگرمیوں کو پبلک کرنے کے لیے ہم کام کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک معیشت سے چلتے ہیں، عمران خان کاموقف درست ہے عمران خان ملک کو بچانا چاہتے ہیں،1958 سے دو لوگوں کی حکومت رہی، ایک وہ جو ماورائے آئین آئے، دوسرے پیپلز پارٹی،عجیب اتفاق ہے ایسے ادارے ملک میں موجود ہیں سارے فیصلے ایک پارٹی کے خلاف آتے ہیں تاہم ہمیں تمام عدالتوں پر اعتماد ہے۔ انہوںنے کہاکہ کسی اور صوبے میں کوئی پراسیکیوٹر نہیں مرا، اسلیے ہم لاہور سے باہر کیس لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پٹیشن تب چلے گی جب ملزم پکڑا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں