میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکلیں گے،عمران خان

پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکلیں گے،عمران خان

جرات ڈیسک
منگل, ۲۴ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پختونخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکلیں گے۔ جب بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ لے کر آئے تو کیا ہم نے کوئی پکڑ دھکڑ کی۔ موجودہ حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں معیشت تباہ کردی۔ جب تک یہ لوگ ہیں اندھیرا ہے۔ اس کا ایک ہی حل ہے کہ فوری الیکشن کرادیں۔ اس کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ یہ جو بھی کریں گے ملک نیچے جائے گا۔ خوف ہے ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں کیونکہ ہمارے راستے میں چور بٹھادیئے گئے ہیں۔پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب فیصلہ ہوگا کہ کس طرح کا پاکستان بنے گا۔ کیا ہم اس کو وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو قائداعظم کا پاکستان تھا یا ان چور ڈاکوؤں کا پاکستان۔ انہوں نے کہا کہ 60فیصد کابینہ مجرم ہے۔ ان میں سے 60 فیصد ضمانتوں پر ہیں۔ کرائم منسٹر اور بیٹے کو سزا ہونا تھی۔ ان پر 24 ارب کے کیس ہیں ۔یہ آج ملک کے فیصلے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ 26 سالہ سیاست میں کوئی قانون نہیں توڑا۔ یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ یہ اس لیے کررہے ہیں کہ باہر کی سازش کا جو مراسلہ چیف جسٹس سمیت سب کو بھیجا۔ قومی سلامتی میں ثابت ہوا کہ باہر سے مداخلت ہوئی اور حکومت گرائی گئی۔ ان لوگوں لایا گیا جو اس ملک کے 30 سال کے مجرم ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ کیا یہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں کہ اتنا بڑا ظلم ہوا اور ہم احتجاج بھی نہ کریں۔ جب بلاول اور فضل الرحمان لانگ مارچ لے کرآئے تو کیا ہم نے کوئی پکڑ دھکڑ کی۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر کہا کہ ملک کے حالات برے ہیں۔موجودہ حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں ملک کی معیشت تباہ کردی۔ جب تک یہ لوگ ہیں اندھیرا ہے۔ اس کا ایک ہی حل ہے کہ فوری الیکشن کرادیئے جائیں ۔ اس کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ یہ جو بھی کریں گے ملک نیچے جائے گا۔ ہمیں خوف ہے کہ ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں کیونکہ ہمارے راستے میں چور بٹھادیئے گئے ہیں۔ انہوں نے اقتدار میں آکر ملک کی خدمت نہیں کرنی بلکہ اپنی کرپشن ختم کرنا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پختونخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکل رہا ہوں۔ ہر طرف قافلے آرہے ہیں۔ میں اسے سیاست نہیں سمجھ رہا جہاد سمجھ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک تباہی کا راستہ ایک حقیقی آزادی کا راستہ ہے جس کے لیے سب شہریوں کو تیار ہونا چاہیے۔ اب کوئی ہمیں روکنا چاہے تو روک کر دکھا دے۔ عوام کو سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں