میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں گورنرکی تعیناتی التواکاشکار، ایم کیوایم کسی ایک نام پرمتفق نہ ہوسکی

سندھ میں گورنرکی تعیناتی التواکاشکار، ایم کیوایم کسی ایک نام پرمتفق نہ ہوسکی

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۵ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) سندھ میں 31وے گورنر سندھ کی تعیناتی التوا کا شکار ہو گئی ایم کیو ایم کی قیادت ایک نام پر متفق نہ ہو سکی ماضی میں پارٹی سے گہری دلچسپی رکھنے والے اچانک منظر عام سے غائب ہو گئے نو منتخب وزیر اعظم کی بہادرآباد آمد پر بھی رابطہ کمیٹی کے کئی اراکین غیر حاضر رہے خالد مقبول صدیقی کی جانب سے رہنماؤں کو منانے کی کوششیں جاری۔ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان کے متعدد رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سے بغیر مشاورت معاہدہ کرنے پر پارٹی قیادت سے سخت ناراض ہیں جس کے تحت وہ حالیہ دنوں پارٹی کے اجلاسوں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ تنظیمی امور کے مشاورتی عمل میں بھی اپنی حاضری یقینی بنانے سے گریز کر رہے ہیں متحدہ کی مرکزی قیادت کی جانب سے رہنماؤں کو رام کرنے سے متعلق کوششیں جاری ہیں۔ پارٹی حالیہ دنوں سندھ میں نئے گورنر سندھ کی تعیناتی پر فیصلہ سازی میں تذبذب کا شکار ہے اس سلسلے میں پارٹی کے متعد رہنما دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکے ہیں جس کے تحت گورنر سندھ کی تعیناتی سے متعلق ایک نام تاحال طے نہیں کیا جا سکا ہے۔ماضی میں پارٹی سے گہری دلچسپی رکھنے والے رہنما قمر منصور،کیف الوریٰ،خواجہ سہیل منصور،رؤف صدیقی بھی منظر عام سے غائب دکھائی دیتے ہیں جس نے خالد مقبول صدیقی کی پارٹی پر گرفت سے متعلق قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ متحدہ قیادت کی جانب سے گورنر سندھ کے تعیناتی سے متعلق دو ناموں پر مشاورت جاری ہے جن میں وسیم اختر اورخواجہ اظہار الحسن شامل ہیں تاہم سابق میئر کراچی کو سندھ میں عنقریب بلدیاتی انتخابات کے باعث وسیع تجربے کی بنیاد پر متعدد رہنما گورنرسندھ نہ بنانے کی تجویز دے رہے ہیں نیز ان کے مد مقابل خواجہ اظہارالحسن بہتر امیدوار قرار دیے جا رہے ہے جس پر وسیم اختر کے حمایتی رہنما بضد دکھائی دیتے ہیں اور وہ قیادت کے فیصلے پر متفق ہونے کو غیر ضروری قرار دے رہے ہیں جس کے تحت متحدہ قیادت کو گورنر سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو نام بھیجنے پر سخت مشکلات کا سامنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں