میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

حیدرآباد میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۴ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :علی نواز) حیدرآباد میں پینے کے پانی کا شدید بحران، شہری ماہ مبارک میں پانی کی بوندبوند کیلئے پریشان، ایچ ڈی اے اور حیسکو نے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دے دیا، فیڈرز پر لوڈشیڈنگ کے باعث پانی فراہمی میں تعطل ہے، ڈی جی ایچ ڈے اے، ایچ ڈے اے کے دیے گئے بجلی شیڈول پر عملدرآمد کر رہے ہیں، الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان حیسکو، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد شہر میں پینے کے پانی کے بحران نے شدت اختیار کر گیا ہے، ماہ رمضان کے مبارک مہینے میں شہری پانی کی بوند کو ترس گئے ہیں، شہر کے قاسم آباد، نسیم ننگر، بھٹائی ننگر، گلستان سجاد، لطیف آباد، ہیرآباد، سٹی، پھلیلی، لیاقت ٹائون، مارکیٹ، سری گھاٹ سمیت شہر کے 90 فیصد علاقوں میں گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث شہری شدید عذاب میں مبتلا ہیں، اس حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈی جی ایچ ڈی اے سہیل نے کہا کہ حیسکو کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں تعطل ہے، فیڈرز پر بجلی بند ہونے کے باعث شہر میں پانی کی فراہمی نہیں ہو رہی، حیسکو والے کہہ رہے ہیں کہ بجلی کی کمی کا سامنا ہے، کمشنر کے پاس اجلاس میں حیسکو کو لوڈشیڈنگ شیڈول دیا ہے اور آج دوبارہ حیسکو والوں سے میٹنگ کرینگے۔ دوسری جانب ترجمان حیسکو صادق کبر نے ڈی جی ایچ ڈے اے کے تمام الزامات رد کرتے ہوئے کہا کہ بجلی فراہمی دیے گئے شیڈول کے مطابق جاری ہے، بجلی کی کمی کا سامنا ہے، ایچ ڈے اے والوں کے پاس ہیوی جنریٹر موجود ہیں وہ کیوں نہیں چلاتے، ترجمان نے کہا کہ وہ الزامات والے گیم میں نہیں پڑنا چاہتے لیکن حقائق ضرور بتائیں گے، حیسکو پر الزامات بے بنیاد ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں