آئین میں ترامیم کے آپشنز موجود تھے، وزیراعظم نے اجازت نہیں دی: اٹارنی جنرل
شیئر کریں
اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترامیم کے آپشنز موجود تھے لیکن وزیراعظم نے اجازت نہیں دی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے بیٹ رپورٹرز کی وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی خصوصی ملاقات کے دوران صحافیوں کے استفسار پر اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ مجھے کبھی بھی وزیراعظم نے یہ نہیں کہا کہ عدالت میں کیا مؤقف پیش کرنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے صرف ایک بات کہی کہ آئین و قانون کے مطابق مؤقف پیش کریں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ منحرف اراکین کو سندھ ہاؤس میں رکھنے پر حبس بے جا کی درخواست دائرکرسکتے تھے۔ بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ وزیراعظم نے اس وقت کہا کہ آئین کے آرٹیکل 63 – اے کے تحت ریفرنس دائر کریں گے۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترامیم کے آپشنز موجود تھے لیکن وزیراعظم نے آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی اجازت نہیں دی۔