عمران خان کوگھربھیجنا پورے ملک کی آوازبن چکی ہے،وزیراعلی سندھ
شیئر کریں
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر ملزمان پر ایک مرتبہ پھر نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس میں 10ویں بار ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مئوخر کی ۔ عدالت نے نیب ریفرنس پر مزید سماعت16مارچ تک ملتوی کردی جبکہ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے لانگ مارچ کا آغاز گزشتہ روز مزار قائد کراچی سے کردیا ہے، لانگ مارچ کا مقصد یہی ہے کہ جو ملک میں اس وقت مہنگائی ہے ، جو بیروزگاری ہے اور حکومت نے جو وعدے کئے تھے وہ ان کو پوراکرتی ہوئی بالکل نظر نہیں آرہی،جس طریقہ سے وفاق ،صوبوں کی حق تلفی کررہا ہے، بلاول بھٹو اپنا پیغام لے کر لوگوں تک جارہے ہیں اور جہاںسے وہ گزر رہے ہیں لوگوںکی بڑی تعداد انہیں سننے کے لئے جمع ہورہی ہے اور جہاں سے جہاں سے وہ گزررہے ہیں لوگوں کی بہت بڑی تعداد ان کے ساتھ شامل ہو کر آٹھ مارچ کو اسلام آباد پہنچے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پورے ملک کی آواز بن کر اس بے حس حکومت کو نیند سے جگائیں گے اور جو وہ بدزبانی کررہی ہے اس سے ہٹ کر عوام کی خدمت کا سوچے اور مجھے پورا یقین ہے یہ نہیں سوچے گا اور اب اس کا ایک ہی حل ہے عمران خان نیازی کی حکومت کو ہٹناہو گا اور وہ دن جلد آئے گا جب لوگوںکو اپنی حقیقی جمہوری حکومت ملے گی۔ عمران خان کو گھربھیجنا پورے ملک کے عوام کی آواز بن چکی ہے، بلاول بھٹو یہی کہہ رہے ہیں کہ منتخب نمائندوں اور حکومت کی اتحادی جماعتیں جو آئے روز حکومت پر کوئی نہ کوئی الزام لگاتے رہتے ہیں ان کو اب عوام کی آواز پر لبیک کہنا چاہیئے ۔ تحریک عدم اعتماد کا اعلان ہو چکا ہے اور ساری سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ عوام کی آواز بنیں جنہوں نے انہیں منتخب کیا ہے اور عمران خان سے جان چھڑوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے ملک کی آواز یہ ہے کہ اس سلیکٹڈ حکومت سے جان چھڑوانی ہے، لانگ مارچ کا مقصد بھی ہے یہ عوام کی رائے ساتھ لے کر اسلام آباد آناہے۔ مجھے امید ہے کہ جو منتخب نمائندے عوام کے ووٹ کے کرآتے ہیں وہ پارلیمنٹ اور ایوانوں میں عوام کی آوااز بنیں گے اوراس تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کچھ وفاقی وزراء سندھ میں خالی کرسیوں سے خطاب کررہے ہیں اور یہ مجھے میڈیا سے پتا چلا ہے، جتنے لوگ اسٹیج پر تھے اتنے ہی مٹھی بھر لوگ سامنے تھے جن سے خطاب ہو رہا تھا۔ پی ٹی آئی والے پکنک پر نکلے ہوئے ہیں کوئی ٹوپی سر پر رکھ کر بس میں سورہا ہے اور کوئی خالی کرسیوں سے خطاب کررہا ہے، کوئی اپنے مریدن کو ڈھونڈ رہا ہے۔خطاب دیکھنا ہے اور لوگ دیکھنے ہیں تو گزشتہ رات بدین میں دیکھتے کہ ایک چھوٹے سے ضلعی ہیڈکوارٹر میں بلاول بھٹو کا خطاب سننے کتنے لوگ آئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ویڈیو میں پی ٹی آئی کارکن سے کوئی صحافی پوچھ رہا ہے کہ تمہاری پارٹی کا چیئرمین کون ہے تو وہ جواب دیتا ہے پپو خان۔ان کا کہنا تھا کہ پپو خان کو اب جانا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اپنے کرتوتوں کو بخشوانے کا وقت آگیا ہے، عوام آپ کو نہیں چھوڑے گی، ہم کچھ نہیں کہتے، اب ملک کی عوام سلیکٹڈ حکومت کو نہیں چھوڑے گی۔