پی ٹی آئی ایم پی اے دیوان سچاننداپنی پارٹی کے رہنمائوں پربرس پڑے
شیئر کریں
تحریک انصاف کے ایم پی اے دیوان سچا نند اپنی ہی پارٹی کے رہنمائوں کے خلاف پھٹ پڑے، انہوں نے پی ٹی آئی سندھ کے صدر پر شدید اعتراضات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایم پی ایز اور ایم این ایز نے اقتدار کے بعد کروڑوں روپے کے بنگلے اور گاڑیاں خرید لی ہیں، سینیٹ انتخابات کے دوران میں نے اپنا ووٹ نہیں بیچا، وزیراعظم عمران خان کی سندھ کوحصے کا پانی، بجلی اور گیس فراہم کرے۔کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی ایم پی اے دیوان سچانند نے کہا کہ میں سال 2013 میں تحریک انصاف میں شامل ہوا، پارٹی کے لئے بہت کام کیا ہے اور بدلے میں پارٹی نے مجھے عزت دے کر ایم پی اے بنایا، پارٹی میں شمولیت کے وقت بھی وہ اثاثے موجود تھے اور آج بھی وہ ہی ہیں،پی ٹی آئی کے کئی ایم پی ایز اور ایم این ایز پہلے چھوٹے ایک یا دو سو گز کے گھر وں میں رہتے تھے، چھوٹی گاڑیاں ہوتی تھیں لیکن اب 3 سال بعد پی ٹی آئی کے کئی ایم پی ایز اور ایم این ایز نے ڈفینس میں ایک ہزار گز کے بنگلے اور بڑی گاڑیاںخرید کی ہیں، میں 1954 میں اپنے دادا کے بنائے ہوئے گھر میں رہتا ہوں، سینیٹ انتخابات کے دوران اگر ووٹ فروخت کرتا توایک کروڑ روپے کا قرضہ ادا کرنے کے کیسز مجھ پر نہ ہوتے،سندھ میں پارٹی کے عہدیدار سندھی ہونے چاہئے لیکن ایسا نہیں ہورہا، پارٹی کی نئی تنظیم میں عورتیں شامل نہیں تھی لیکن بعد میں 2 عورتوں کو عہدیدار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانگھڑ میں حلقے لے لوگ سوال کرتے ہیں کہ 18، 18 لوڈشیڈنگ ہوتی ہے آپ حیسکومیں کسی کو کہیں، وزیر توانائی حماد اظہر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا فون اٹینڈ نہیں کرتے تو میری بات کون سنے گا، سندھ ہائی کورٹ میں ایم ڈی سوئی سدرن گیس نے تسلیم کیا کہ سندھ کے حصے کی گیس پنجاب کو دی گئی ہے، پنجاب کے عوام ہمارے بھائی ہیں لیکن سندھ کی گیس پنجاب کو دینا کیاسندھ کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہیں،گریٹر تھل کینال کا فیز ون تو پہلے بن گیا اب تھل کینال کا فیز ٹو بنایا جارہا ہے اس سے پانی کراچی سمیت سندھ کا کم ہوگا، کالاباغ ڈیم کو سندھ اسیمبلی سمیت 3 اسیمبلیاں رد کرچکی ہیں لیکن پھر بھی کالاباغ ڈیم کی بات کی جاتی ہے، پتہ نہیں صوبوں کے انکار کو کب انکار سمجھا جائے گا، وفاقی کابینہ میں ایک بھی اقلیتی رکن وزیر نہیں ، ماضی میں اقلیتی ایم این ایز کو وزیر بنایا گیا لیکن وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں کوئی بھی اقلیتی رکن کو وزیر نہیں بنایا گیا، میں پی ٹی آئی کا حصہ ہوں اور رہوں گا، کسی بھی فارورڈ بلاک کا مجھے پتا نہیں۔