پیپلزپارٹی نے نواب شاہ واقعہ برداری تنازع قرار دے دیا
شیئر کریں
پیپلزپارٹی سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے نواب ولی محمد واقعے کو مقامی برداری تنازع قرار دے دیا، واقعے میں بلاول بھٹو زرداری یا آصف زرداری کا نا م نہ لیا جائے، مولا بخش چانڈیو، نااہل حکومت کی وجہ سے مقدس اداروں پر بھی تنقید شروع ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی کے مرکزی اطلاعات سیکرٹری کی حیدرآباد میں پریس کانفرنس، پیپلزپارٹی کے مرکزی اطلاعات سیکرٹری اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے نواب ولی محمد واقعہ کو مقامی برداری کا تنازع قرار دے دیا ہے، حیدرآباد میں پریس کانفرنس میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مولا بخش نے کہا کہ جس کو بھی تکلیف ہوتی ہے وہ زرداری صاحب پر ڈال دیتا ہے، واقعہ میں زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا کیا جائے، وہ واقعے پر بولنا نہیں چاہتے کیونکہ ان کے منہ سے کوئی غلط یا اشتعال انگیز بات نہ نکل جائے، تمام لوگ ہمارے ہیں، اپنے رہائش گاہ پر سپاف کے صوبائی جنرل سیکریٹری لالہ مراد اور دیگر کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائ اور سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ اس نااہل حکومت کی وجہ سے مقدس اداروں پر بھی تنقید ہونا شروع ہوگئی ہے یہ آئے چوروں کی طرح تھے اور جائیں گے بھی چوروں کی طرح،یہ اندھی حکومت ہے جس کے وزیر کہتے ہیں کہ مہنگائی کہاں ہورہی ہے؟ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی ایک بڑا کارنامہ ہے اس پر بندش آمریت کے دور میں لگائی گئی تھی جس کے بعد طلبہ حقوق سلب ہوگئے تھے وفاقی حکومت بھی اسی طرح کی ہے اس پر بھی آمریت کا سایہ موجود ہے اگر جنرلوں کو سیاست میں حصہ لینے کا حق ہے تو پھر طلبہ کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ اپنے حقوق کی آواز بلند کریں آج کل ملک میں سیاسی موسم بہت گرم ہے، عدم اعتماد کے حوالے سے پارٹی قائدین کا ملنا اور سیاسی ملاقاتیں کرنا بہت اہم ہے اب تو اس حکومت کا ہر ساتھی اس ایشو پر بات کررہا ہے چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اگر آئیں گے تو ہم دیکھیں گے اس کامطلب کیا ہے شیخ رشید نے کہاکہ ان کے سرپرہاتھ ہے اگر ہاتھ ہوتا تو دیکھ لیتے اسی طرح کامل علی آغا نے کہا ہے کہ ہمارا اتحاد کسی پارٹی سے نہیں ریاست سے ہے وزیراعظم نے اپنے من پسند وزرائ کو کارکردگی کی بنیاد پر نمبر دیئے ہیں، اصل سر ٹیفکیٹ تو انہیں عوام دیں گے عمران خان کے وزیر اب مایوس ہوگئے ہیں اس ملک میں ہر دن بحران بڑھے گاموجودہ حکومت کا مقابلہ ہم سے ہے اور ان کا ہم مقابلہ کریں گے بلدیاتی بل پر بھی بہت سے لوگوں کو تحفظات ہیں اور مجھے بھی ہیں اس پر حکومت مزید مشاورت کررہی ہے عمران خان یہ نہیں کہہ رہے کہ غربت ختم کروں گا بلکہ غریب ختم کردوں گاکہہ رہے ہیں ان کی باتیں عجیب و غریب ہیں کہ سکون صرف قبر میں ملے گا اس ملک میں اچھی نیت سے بھی کام کرو تو کچھ لوگوں کی وجہ سے وہ برا کام ہوجاتا ہے۔