میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں نہ لانے پر سینیٹ میں ہنگامہ

قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں نہ لانے پر سینیٹ میں ہنگامہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کاگھیرائواور واک آئوٹ کیا ۔ بدھ کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے شور شرابا کیا ہے، حزبِ اختلاف کی جانب سے قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر احتجاج کیا گیا۔اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیرائو کیا ،شدید نعرے بازی کی جس کے بعد انہوں نے ایوان سے واک آئوٹ کیا،جواب میں حکومتی ممبران بھی اپنی نشستوں سے اٹھے اور چیئرمین ڈائس کے سامنے پہنچے اور نعرے بازی کی۔بعد میں اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آ گئے، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کو نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔قائدِ ایوان سینیٹر شہزاد وسیم کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے نعرے لگائے۔شہزاد وسیم نے اس موقع پر کہا کہ پی ٹی آئی سے پہلے 21 بار مختلف حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس گئیں۔انہوں نے کہا کہ کل لیڈر آف اپوزیشن نے اعتراف کیا کہ بین الاقوامی لیڈرز سے بات کی اور واپس آنے کا راستہ بحال ہوا، آپ اپنے قبلے جہاں مرضی کریں، ہمارا قبلہ عوام کی طرف ہے۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی سلامتی پالیسی بنائی گئی ، یہ پالیسی قومی سلامتی کمیٹی میں پیش کی گئی لیکن اپوزیشن نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وردی والے نہیں آئے تھے، اس لیے اپوزیشن اجلاس میں نہیں آئی تھی، جب قومی سلامتی کمیٹی میں وردی والے ہوتے ہیں تو یہ بھاگے چلے آتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں