بلدیاتی ایکٹ پراحتجاج کرنے والے سندھ کے وزراء کے پارٹنر ہیں،آفاق احمد
شیئر کریں
مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہاہے کہ سندھ کے بلدیاتی ایکٹ پرآج احتجاج کرنے والے سندھ کے وزراء کے کاروباری پارٹنر ہیں،میں پیپلزپارٹی کے اقدام کو درست قرارنہیں دے رہا ہوں،26 دسمبرکوباغ جناح میں مہاجرکنونشن ہوگا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ پرپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آفاق احمدنے کہاکہ قوم اضطراب کی کیفیت میں ہے،قوم کو احساس دلانا چاہتا ہوں،الیکشن سے قبل بیان بازی معمول ہے آج جو احتجاج کر رہے ہیں سندھ کے وزرا کے کاروباری پارٹنر ہیں،عوام کو یہ پتہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ میں پیپلزپارٹی کے اقدام کو درست قرار نہیں دے رہا،میں نہیں چاہتا مہاجر قوم سندھیوں کے درمیان محاذ آرائی ہو۔انہوں نے کہاکہ انیس دسمبر کو جلسہ کرنا تھا، جلسے کی اجازت کے لیے کمشنر کو درخواست دی تھی،ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے میچ کی وجہ سے مہم چلانا مشکل ہو رہا تھا،انتظامیہ نے جلسے کی تاریخ تبدیل کرنے کے لیے کہا،جلسے کی تاریخ تبدیل کردی گئی ہے،اب باغ جناح میں جلسہ چھبیس دسمبر کو ہوگا،ایک بڑا جلسہ ہوگا،جو اربن ایریا کی سیاست کو تبدیل کردے گا۔آفاق احمد نے کہاکہ جو بیان بازی اور احتجاج ہوتے ہیں یہ غیر سنجیدہ ہیں ،ایم کیو ایم نے ناصر شاہ کو کہا کہ یہ ہمارے فیصلے لکھیں گے،ان کی وڈیو موجود ہے کہ اسی ناصر شاہ کے ساتھ ہیٹھ کر محفلوں میں کہتے ہیں کہ ہم اندر سے ایک ہیں ۔ان کا بیان ایک سیاسی جماعت کیلئے تھا مہاجر قوم کیلئے نہیں ،ایک سیاسی جماعت کو کچھ کہنا مہاجر قوم کو نہیں کہا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اربن ایریاز کے ساتھ زیادتی بہت پرانی ہے کوٹہ سسٹم متعارف کرا کر سب سے پہلے ظلم کیا گیا،وزیر اعلی کے بیان سے بہت کچھ سکھیا ہے،باغ جناح جلسے میں مستقل کے فیصلے لیئے جائینگے۔آفاق احمدنے کہاکہ سندھ اسمبلی میں شہری آبادی کی سیٹیں کم ہیں ،وزیر اعلی سندھ کے بیان کو مہاجر قوم سے منسوب نہ کیا جائے،پیپلزپارٹی 80 کی دہائی میں کراچی کی آبادی کو کم کرچکی ہے ،اس کے نتیجے میں مہاجر قوم نوکری اور تعلیم سے محروم ہوئی،مہاجر قوم کو آقا تبدیل کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے،مہاجر قوم غلام نہیں ہے،لوکل گورنمنٹ کا بل شہری آبادی کے مفادات کے خلاف ہے ،ملیر، لیاری اور کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میئر کے ماتحت ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ آج اختیارات چھن جانے پر شور کیا جارہا ہے،واٹر بورڈ، کے ایم سی کس کے دور میں صوبائی حکومت کے پاس گیا ؟،وفاقی حکومت نے غیر اعلانیہ مدت کے لیے کوٹہ سسٹم بڑھا دیا،ایم کیو ایم حکومت کا حصہ تھی،اس پر احتجاج کیوں نہیں کیا گیا؟۔ انہوں نے کہاکہ محصورین پاکستان آج بھی ریڈ کراس کیمپ میں موجود ہیں ،انہیں بنگلہ دیش کی شہریت کی آفر ہے مگر پھر بھی وہ پاکستان کی محبت کی خاطر کیمپوں میں رہ رہے ہیں ،اس حب الوطنی کی مثال ملنا مشکل ہے،وفاقی حکومت بھاریوں کو پاکستان واپس لائے،مہاجر قوم اپنے وسائل سے ان کی امداد کرے گی،افغانیوں کی طرح یہ ہم پر بوجھ نہیں بنیں گیجب ہم شوکت خانم اور زلزلہ متاثرین کی امداد کرسکتے ہیں ،تو بہاریوں کی مدد کیوں نہیں کرسکتے؟ ہمارا مطالبہ ہے وفاقی حکومت بہاریوں کو پاسپورٹ جاری کرے،مہاجر قومی موومنٹ یقین دلاتی ہے ان کی مدد کریں گے۔