میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سری لنکن منیجرکی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

سری لنکن منیجرکی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

ویب ڈیسک
اتوار, ۵ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سیالکوٹ میں سیکڑوں مشتعل افراد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فیکٹری کے سری لنکن منیجر کی لاش کا پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ آگ لگنے سے بچ جانے والے حصے کی ہڈیاں ٹوٹی پائی گئیں۔ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم میں سری لنکن شہری پریانتھا کی لاش کا زیادہ تر حصہ جلا ہوا پایا گیا، آگ لگنے سے بچ جانے والے حصے کی ہڈیاں ٹوٹی پائی گئیں۔پولیس کی جانب سے شہری کی افسوس ناک ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے اور آپریشن رات سے جاری ہے۔پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق رات 50 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے، واقعے کے مرکزی ملزم فرحان کو گرفتار کر لیا گیا۔مزید 110 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، 900 افراد کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیئے گئے ہیں۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ زیرِ حراست ملزمان سے تفتیش جاری ہے، تفتیش سے دیگر ملزمان کی نشاندہی میں مدد مل رہی ہے۔پنجاب پولیس کے مطابق ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی شناخت اور تلاش کا عمل جاری ہے ، مشتعل افراد کے ہاتھوں مارے جانے والے سری لنکن منیجر نے غلط فہمی کا اظہار کر کے معذرت کی تھی۔پولیس کی تحقیقات میں کہا گیا کہ گارمنٹ فیکٹری میں 13 سیکیورٹی گارڈز تعینات تھے، فیکٹری ملازمین نے منیجر کو مارنا شروع کیا تو کوئی سامنے نہیں آیا۔پولیس تحقیقات کے مطابق سری لنکن شہری نے صبح 10 بج کر 28 منٹ پر دیوار پر لگے پوسٹر اتارے، جس کے بعد سری لنکن منیجر اور ملازمین کے درمیان فیکٹری مالک نے تنازع طے کرایا۔پولیس تحقیقات میں بتایا گیا کہ سری لنکن منیجر نے غلط فہمی کا اظہار کر کے معذرت کی، معاملہ ختم ہونے کے بعد فیکٹری ملازمین نے ایک بار پھر اسے ہوا دی۔پولیس ذرائع کے مطابق سری لنکن منیجر کو فیکٹری کے اندر ہی ہلاک کر دیا گیا اور اس کی لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری کے باہر لایا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ سری لنکن منیجر کی لاش فیکٹری سے باہر لائی گئی تو 11 بج کر 28 منٹ پر ون فائیو پر کال کی گئی، علاقہ ایس ایچ او 12 منٹ بعد جائے وقوع پر پہنچے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس ایچ او نے صورتِ حال دیکھ کر ڈی پی او عمر سعید کو فون کیا، جس کے بعد ڈی پی او نے 27 انسپکٹرز اور پولیس نفری کو جائے وقوع پر پہنچنے کی ہدایات دیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکڑوں مشتعل افراد نے سری لنکن شہری پر مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر ڈنڈے برسائے، اسے موت کے گھاٹ اتار دیا، لاش کی بے حرمتی کی، گھسیٹا اور آگ لگا دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں