سٹی ،ملیر کی عدالتوں میں جعلی کورٹ میرج کرانے و الا گروہ سرگرم
شیئر کریں
سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ میں جعلی کورٹ میرج کرانے و الے گروہ کا انکشاف، نام نہاد نکاح خواں اور وکلاء بھی شامل ہیں علما نے نکاح کو ناجائز قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اہم عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ کافی عرصہ سے سٹی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں ایک جعلساز گروہ سرگرم عمل ہے جو مذکورہ کورٹس میں کورٹ میرج کیلئے آنے والے نئے جوڑوں کو اپنے جال میں پھنساکر شادی کرانے کا جھانسہ دیتے ہیں ذرائع کے مطابق جعلساز گروہ میں کئی وکلاء بھی شامل ہیں جو کورٹ میرج کیلئے آنے والے جوڑے سے 20 ہزار سے لے کر 30 ہزار تک وصول کرتے ہیں ان کو عدالتوں کے احاطے میں قائم ریسٹورنٹ میں بٹھایا جاتا ہے اور ایک گھنٹے کے اندر عدالت سے شادی کی اجازت دینے کا سرٹیفکیٹ دینے کے بعد جوڑے کو وکیل کے دفتر میں نام نہاد نکاح خواں اپنے ساتھ لائے ہوئے گواہوں کی موجودگی میں جعلی نکاح پڑھواکر رخصت کردیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق جعلساز گروہ درجنوں جوڑوں کی جعلی شادی کرواکے رقم بٹورچکے ہیں ذرائع نے مزید بتایا کہ ان کے خلاف آج تک کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور ان کو سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ کے تھانوں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جبکہ دوسری جانب بعض علماء کرام نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ایسے نکاح ناجائز ہیں ان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے اس میں ملوث افراد گناہ کے مرتکب ہورہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ایسے جوڑے جنہوں نے اس گروہ کے ہاتھوں نکاح کروائے ہیں وہ دوبارہ شرعی طریقہ سے اپنا نکاح کرلیں تاکہ مزید گناہ سے بچ سکیں۔