ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ،ڈاکٹروں کی کرپشن روکنے کے لیے قانون منظور
شیئر کریں
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈاکٹرز کی کرپشن روکنے کے لیے قانون کی منظوری دیدی۔ڈریپ کی قانون سازی کے بعد ایس آر او 1472 (1) جاری کردیا گیا، اس ضمن میں ادویات کی مارکیٹنگ سیل کے 2021 کے اخلاقی قوانین کی منظوری دی گئی ہے،قانون کے مطابق ڈاکٹرز، نرسز و میڈیکل عملہ مراعات لینے کا حق دار نہیں ،ڈاکٹرز کی طرف سے ادویات ساز اداروں سے لی جانے والی مراعات رشوت تصور ہوگی،ڈرگ ایکٹ 2012کے سیکشن 23کے مطابق ڈرگ انسپکٹرز کو اختیارات سونپ دیئے گئے،اس قانون کی زد میں ایلوپیتھی, ہربل, ہومیو, نیوٹراسیوٹیکل, میڈیکل ڈیوائس, میڈیکل انشورنس والے بھی آئیں گے، میڈیکل سروس کے ادارے, پرائیویٹ و سرکاری ہسپتال, ٹیسٹنگ لیبارٹری, نرسنگ ھوم, اولڈایج ہوم بھی قانون کی زد میں ،ڈسٹریبیوشن فارمیسی, میڈیکل سٹور, بیوٹی پارلر اور دیگرصحت سنٹرز بھی شامل ،اتائی ڈاکٹر, نرسز وغیرہ پہلے ہی قانون شکنی کے زمرے میں شامل ہیں ، ڈرگ اتھارٹی کے جاری ایس آر او کے مطابق کیس ڈرگ کورٹ میں چلیں گے، تمام امور شیڈول رولز 14 سب سیکشن (2) کے تحت کوئی بھی خلاف ضابطہ کام ہوا تو ڈرگ انسپکٹر صوبائی اور وفاقی ایکشن لینے کے مجاز ہونگے،غیر منظورشدہ مواد کی تشہیر پر پابندی کے حوالے سیڈرگ انسپکٹر ایکشن لے گا، فرم کو اپنی آڈٹ رپورٹ میں اشتہارات, ڈاکٹروں کے سیمپل, نمونے دوا, پروموشن پرنٹ مٹیریل تحائف سالانہ اثاثوں میں شو کرنا ہوں گے، کار, اے, فریج, کھانے, گفٹ, ہر طرح کے سیمینار, کانفرنس, ورکشاپ, نمائش, ڈاکٹروں کے اندرون و بیرون ملک ٹورز بھی شو کرنا ہوں گے، کوئی بھی غیر متعلقہ سرگرمیوں پہ اخراجات, تمام کے تمام کا ہر مالیاتی سالانہ بجٹ میں سب ظاہر کرنا ھو گا،فارما مافیا کو قانونی کرپشن کے مطابق ریکارڈ کی اہلیت میں اجازت بھی دی گئی ہے. فارما لیگل ایڈوائزر نور مہر کمپنی منظوری کا نظام ابھی بھی واضح نہیں ہے۔