ایچ ڈی اے ،نئے ڈائریکٹر نے تقرری کے ساتھ ہی محکمے میں اکھاڑپچھاڑشروع کردی
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں اکھاڑ پچھاڑ، گورننگ باڈی کی منظوری بغیر بنیادی ڈھانچے میں تبدیلیاں، ڈائریکٹر جنرل نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دیں، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ دو حصوں میں تقسیم، مین آفس میں نیا ڈائریکٹوریٹ قائم، ڈسپوزل پر آئے ہوئے دو افسران اہم عہدوں پر مقرر، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں نئے ڈائریکٹر جنرل سہیل احمد خان نے تقرری کے ساتھ ہی گورننگ باڈی کی منظوری کے بغیر حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بنیادی ڈھانچے میں اکھاڑ پچھاڑ کردی ہے، ڈائریکٹر جنرل نے ایچ ڈی اے کے اہم شعبے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کنٹرول کو نجی و سرکاری اسکیموں کے نام پر دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے الگ الگ ڈائریکٹرز مقرر کئے گئے ہیں، جبکہ ایچ ڈی اے اور تمام ذیلی شعبوں کے اکاؤنٹس فنانس اور آڈٹ کو ایک ہی افسر کے ماتحت کرنے کا لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ لینڈ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ڈائریکٹر ٹائون پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی کنٹرول سے الگ کردیا گیا ہے اور لینڈ ڈیپارٹمنٹ کا ڈائریکٹر بھیگریڈ 19 کا ہوگا، جو ڈائریکٹر جنرل کے ماتحت ہوگا، کراچی سے آکر ایچ ڈی اے میں ڈی جی کو ڈسپوزل پر جوائننگ دینے والے نئے افسر محمد رضوان کو ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ مقرر کردیا گیا ہے، کراچی سے تبادلہ ہوکر آنے والے دوسری افسر محمد وسیم کو ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ و اکاؤنٹس واسا مقرر کردیا گیا، جبکہ انجم سعید سے پراجیکٹ ڈائریکٹر کا اضافی چارج واپس لیکر ایڈینشل ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز انجینئر محمد شہاب کو پراجیکٹ ڈائریکٹر 2 مقرر کردیا گیا ہے، حیرت انگیز طور پر گریڈ 18 اور اوپر کے گریڈ کے افسران کا تقرر چیف سیکریٹری سندھ کے اختیارات ہیں، لیکن نئے ڈائریکٹر جنرل نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے گریڈ 17 سے اوپر کے افسران کا تقرر خود کردیا ہے، واضح رہے کہ ایچ ڈی میں ایسی تبدیلیوں کی مثال پہلے نہیں ملتی۔