ملک کا اندرونی وبیرونی قرضہ 41 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا
شیئر کریں
سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ ملک کے کل اندرونی وبیرونی قرضہ 41 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا جبکہ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاہے کہ احساس کفالت پروگرام کی وجہ سے غربت میں 2 پوائنٹس کی کمی واقع ہوگی۔جمعہ کو وزارت خزانہ نے اندرونی وبیرونی قرض کی تفصیلات ایوان بالاء میں پیش کیں اور بتایا کہ تین سال میں پاکستان کے اندرونی قرض میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا۔جون 2018 میں ملک کے اندرونی قرض 16 ہزار ارب تھے۔اگست 2021 تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب سے بڑھ گئے۔تین سالوں کے دوران ملک کے بیرونی قرض میں ساڑھے 6 ہزار ارب کا اضافہ ہوا۔جون 2018 میں بیرونی قرض ساڑھے 8 ہزار ارب تھا۔اگست 2021 تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کر گئے۔جون 2018 میں ملک پر کل قرض 25 ہزار ارب روپے تھا۔اگست 2021 تک ملک کا کل قرض 41 ہزار ارب تک پہنچ گیا۔وزارت منصوبہ بندی نے ملک میں غربت کی شرح سے متعلق تفصیلات ایوان میں پیش کیں اور بتایا کہ دوہزار اٹھارہ انیس کے سروے کے مطابق 21.9 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہی تھی،دوہزار پندرہ سولہ کے سروے کے مطابق24.3 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہی تھی،دوہزار اٹھارہ انیس کے سروے کے مطابق غربت کی شرح میں کمی۔آئی ہے۔۔وزارت منصوبہ بندی کے مطابق دوہزار اکیس بائیس کے سالانہ پلان میں توقع ظاہر کی ہے کہ احساس کفالت پروگرام کی وجہ سے غربت میں 2 پوائنٹس کی کمی واقع ہوگی۔تین سالوں کے دوران بھارت سے تجارت کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کی گئیں۔وزارت تجارت کی طرف سیبتایا گیا کہ سال 2018,19 میں بھارت سے باہمی تجارت میں ایک ارب 76 کروڑ ڈالر سے زائد رہی۔سال 2019,20 میں بھارت سے باہمی تجارت 36 کروڑ ڈالر رہی۔سال 2020,21 میں بھارت سے باہمی تجارت 29 کروڑ ڈالر رہی۔پلوامہ حملے کے بعد بھارت نیدرآمدات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کی۔بھارت نے پاکستان سے موسٹ فیورڈ نیشن کا سٹیٹس واپس لے لیا،وزارت تجارتجا مطابق 5 اگست 2019 کے واقع کے بعد سے پاکستان نے بھارت سے تجارت معطل کر رکھی ہے۔