اندھیرنگری چوپٹ راج ،حیسکومیں چیف فنانشل آفیسر2سال سے غیرقانونی تعینات
شیئر کریں
حیسکو میں چیف فنانشل آفیسر2 سال سے غیرقانونی طور پر تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، نیب اور ایف آئی ای نے سی ایف او حنا تالپور کی تقرری کی تحقیقات شروع کردی ہے،حناتالپور نے دعویٰ کیا کہ حیسکو چیف شاید اپنے پسندیدہ شخص کو عہدے پر تعینات کروانا چاہتے ہیں اس لئے مجھے حراساں کیا جارہا ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو )میں گریڈ 20 کی چیف فنانشل آفیسر کی پوسٹ پر حنا تالپور کو ایک سال کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹر کی منظوری تعینات کیا گیا،حنا تالپور کی تقرری کی مدت ختم ہوگئی لیکن وہ 2سال سے حیسکو سے مالی مراعات حاصل کررہی ہیں، حنا تالپور کی تقرری کے کچھ ماہ بعد انکشاف ہوا کہ ان کی تقرری 3 سال کے لئے ہوگئی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے مدت ملازمت مین توسیع کی درخواست بھی جمع نہیں کروائی، انکوائری کے دوران پتا چلا کہ بورڈ آف ڈائریکٹوریٹ کے 144 ویں اجلاس کے تحریری منٹس میں تقرری کی مدت 3 سال ہے، لیکن بورڈ کے اجلاس کی آڈیو رکارڈنگ میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دستاویزات میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔حیسکو افسران کے مطابق چیف فنانشل آفیسر حنا تالپور کے پاس حیسکو بورڈ کے کمپنی سیکریٹری کی چارج بھی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنے متعلق ایجنڈا اور نوٹیفکیشن بھی خود جاری کیئے ، اس پر بورڈ آف ڈاریکٹوریٹ میں انکوائری جاری ہے، ایک ایڈووکیٹ کی درخواست پر ایف آئی اے اور نیب میں بھی تحقیقات ہورہی ہے۔ حیسکو افسران کے مطابق سی ایف او حنا تالپور حیسکو میں گریڈ 18 میں ڈپٹی مینیجر ٹیرف تعینات رہی ہیں، وہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں بھی ڈائریکٹر فنانس کے طور پر خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ دوسری جانب سی ایف او حنا تالپور کا کہنا تھا کہ چیف فنانشل آفیسر کے طور پر تقرری قانونی ہے ، کارکردگی کے بنیاد پر تعینات کیا گیا ہے ، موجود ہ حیسکو چیف شایداپنے پسندیدہ شخص کو سی ایف او تعینات کروانا چاہتے ہیں اس لئے مجھے حراساں کیا جارہا ہے، حراسمینٹ کرنے والوں کے خلاف درخواست جمع کروائی ہے۔