معاہدے میں خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے، مفتی منیب
شیئر کریں
کالعدم تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں نے قیادت کا حکومت سے معاہدے کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ مؤخر کردیا لیکن وزیرآباد میں دھرنا جاری ہے۔حکومت سے معاہدے کے بعد ٹی ایل پی کے کاکرنوں نے گرینڈ ٹرنک(جی ٹی) روڈ اور اللہ والا چوک خالی کردیا تاہم انہوں نے قریبی ریلوے گراؤنڈ میں خیمے لگا دیے ہیں اور کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک دھرنا دیں گے جب تک سعد رضوی کو رہا نہیں کیا جاتا۔راستے کھولنے سے اندرون وزیر آباد سے سیالکوٹ اور گجرات جانے والی ٹریفک بحال ہو گئی اور چناب ٹول پلازہ کے دونوں اطراف پولیس اور رینجرز تعینات ہیں اور راستہ تاحال بحال نہ ہوسکا۔ادھرمعروف عالم دین مفتی منیب الرحمن نے واضح کیا ہے کہ ہم نے مذاکرات کسی خوف میں نہیں ، جرات مندی سے کیے اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔ کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی، جنہوں نے کہا کہ رِٹ قائم کرنی چاہیے تو میں نے کہا یہ معاملہ حکمت سے طے کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو مذاکرات کیے کسی خوف میں نہیں بلکہ جرات مندی سے کیے، معاہدہ خود لکھا ہے اور مجھے یقین ہے یہ معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم یہ معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اور اس کی چوکیداری کریں گے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہوگا جس پر دن میں دستخط کیے اور رات کو ٹی وی پر جاکر کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ جب ہمارے 50 فیصد مطالبات مان لیے جائیں گے تو ہم آگے بڑھنے کے لیے بات کریں گے جب تک شرکا نے قیادت کے ساتھ رہنا ہے، کسی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو ہم بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔اس موقع پر دھرنا منتظمین کی جانب سے سعد رضوی کی رہائی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔