افغان حکومت کو مشورہ دے سکتے،کسی خاص فیصلے پر مجبور نہیں کر سکتے، شیخ رشید
شیئر کریں
وزیر داخلہ شیخ رشید احمدسے کینیڈا کی ہائی کمشنر برائے پاکستان وینڈی کرسٹین گلمورنے ملاقات کی جس میں پاک کینیڈا دوطرفہ تعلقات سمیت افغانستان اور خطے کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں رہنمائوں نے کہاکہ افغانستان میں پائیدار امن خطے کی ترقی اورافغان شہریوں کی خوشحالی کے لئے ناگزیر ہے،افغان شہریوں کی انسانی بنیادوں پر امداد ضروری ہے۔غذائی قلت پیدا ہونے کے عوامل کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات انتہائی دیرینہ ہیں۔ مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن اور سیاسی استحکام کے لئے اپنا کردار کرتا رہے گا،افغانستان ایک خود مختار ملک ہے؛ اپنے فیصلے خود لینے کے لئے بااختیار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ افغانستان کی حکومت کو مشورہ دے سکتے ہیں؛کسی خاص فیصلے پر مجبور نہیں کرسکتے۔ انہوںنے کہاکہ طالبان حکومت کو اس وقت فنڈز اور انسانی وسائل کی کمی کا سامنا ہے،مالی اور انسانی وسائل کی کمی سے حکومت چلانا طالبان کے لئے ایک بڑاچیلنج ہوگا۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہاکہ بین الاقوامی برادری طالبان کو وقت اور وسائل دے؛ امید ہے طالبان اپنے وعدوں پر مکمل عملدآمد کرینگے۔انہوںنے کہاکہ افغانستان سے انخلاء میں بین الاقوامی برادری کی مدد اور معاونت جاری رکھیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ کینیڈا میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کی سماجی اور معاشی ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں۔ کینیڈین ہائی کمشنر نے کہاکہ کینیڈین ہائی کمیشن کی درخواست پر افغان شہریوں کے انخلاء پر پاکستان کے مشکور ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا افغانستان سے غیر ملکی اور افغان شہریوں کو نکالنے میں کردار غیر معمولی کارنامہ ہے۔ کینیڈین ہائی کمشنر نے کہاکہ موجودہ حالات میں افغان شہریوں کے لئے انسانی بنیادوں پر امداد کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی طرف سے تیس لاکھ افغان مہاجرین کی دیکھ بھال قابل رشک ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہائی کمشنر کو یقینی دہانی کرائی کہ پاکستان کینیڈا کی درخواست پر مزید افراد کو افغانستان سے نکالنے میں معاونت فراہم کریگا۔