میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مشرق وسطیٰ کا یورپ ۔۔۔لبنان

مشرق وسطیٰ کا یورپ ۔۔۔لبنان

ویب ڈیسک
اتوار, ۵ فروری ۲۰۱۷

شیئر کریں

لبنان کے شمال میںتریپولی، بائبلوس اورجنوب میں سیدون اورطائر نامی ساحلی شہروں کی بندرگاہیں دنیا بھر میں مشہور ہیں
آپ رفیق حریری ائرپورٹ پر اُتریں تو لگے گا کہ کسی یورپی ملک میں پہنچ گئے ہیں ، یہ شہر بالکل یورپی ممالک کی طرح ایڈوانس معلوم ہوتاہے
شہلا نقوی
آج اگر دورہ لبنان کی باتیں تحریر کی جائیں تو یقینا قارئین یہ سوچیں گے کہ کیا دنیا میں کوئی اور جگہ گھومنے پھرنے کو نظر نہیں آئی تھی کہ گھومنے پھرنے لبنان پہنچ جائیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ لبنان میں اب اسرائیلی جارحیت کے کوئی آثار نظرنہیں آتے ، لبنان کا دارالحکومت بیروت ایک ہنستا مسکراتا اور زندگی سے بھر پور شہر ہے، ہر چہرے پر مسکراہٹ اور بے فکری نظر آتی ہے اور ہر ایک اپنے آپ میں مگن نظر آتاہے، اگرچہ لبنان جانے سے قبل میں نے وہاں کی رنگینیوں اور زندگی سے بھرپور زندگی کے بارے میں کافی باتیں سن رکھی تھیں لیکن لبنان جانے کا پروگرام بناتے وقت عام طورپر ذہن میں یہی آتاہے کہ یہ ملک بھی مشرق وسطیٰ کے دوسرے ملکوں کی طرح ہی ہوگا۔لیکن لبنان کے رفیق حریری ایئر پورٹ پر اترتے ہی یہ تاثر ختم ہوجاتاہے ، رفیق حریری ایئر پورٹ بالکل سمندر کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہے اور جب اس پر طیارہ اتر رہا ہوتا ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم سمندر پر اتر رہے ہیں۔
ایک سیاح کا کہنا ہے کہ ”ایئر پورٹ سے باہر آنے کے بعد ایک لمحے کے لیے محسوس ہوتاہے کہ ہم بیروت کے ہوائی اڈے کے بجائے کسی یورپی ملک میں اترگئے ہیں ، یہ شہر بالکل یورپی ممالک کی طرح بلکہ یورپ سے بھی زیادہ ایڈوانس معلوم ہوتاہے ، یہاں لوگ مغربی لباس زیب تن کرتے ہیں اور عربی کے علاوہ فرانسیسی اور انگریزی بھی روانی سے بالکل مادری زبان کی طرح بولتے نظر آتے ہیں،ہمارا ہوٹل ایئر پورٹ سے بہت زیادہ دور نہیں تھا،یہاں سے سمندر کا نظارہ بہت ہی دلکش معلوم ہوتا ہے ،بیروت لبنان کا دارالحکومت ہونے کے علاوہ اہم ساحلی شہر بھی ہے اور اس کی بندرگاہ پر پوری دنیا کے جہاز آکر ٹھہر تے ہیں ، بیروت کے علاوہ لبنان کے شمال میںتریپولی، بائبلوس اورجنوب میں سیدون اورطائر نامی ساحلی شہر ہیں جہاں کی بندرگاہیں بہت مصروف ہیں اور دنیا بھر میں مشہور ہیں“۔
لبنان میں کسی طرف بھی چلے جائیں پورا ساحل آباد بلکہ رنگا رنگ نظر آئے گا، پورے ساحلی علاقے میںخوبصورت ہوٹل ، ریسٹورنٹس، شاپنگ مالزاور کیسینو کھلے ہوئے ہیں جہاں لوگوں کی ریل پیل نظر آتی ہے،لبنان کا ساحلی علاقہ ہی نہیں بلکہ بیروت اور دوسرے ساحلی شہروں کے نواحی علاقے بھی بہت ہی خوبصورت ہیں، اسرائیلی جارحیت سے تباہ شدہ عمارتوں کی جگہ نئی عمارتیں تعمیر کی جاچکی تھیں اور ان کی وجہ سے لبنان مشرق وسطیٰ میں یورپ کی کاپی بن چکا تھا، یعنی لبنان کے کسی بھی شہر کی سیر کے بعد آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یورپ کا کوئی بھی شہر اس سے زیادہ خوبصورت ہوگا ۔شام کو جب ہم بیروت کی سیر کو نکلے تو دیکھا کہ لوگ بڑی اسکرین پر فٹبال ورلڈ کپ کا میچ دیکھنے میں مگن تھے ، ہم ٹہلتے ہوئے یہاں مشہور اور دلکش مسجد رفیق حریری مسجد دیکھنے گئے، یہ مسجد لبنان کے مقتول وزیر اعظم رفیق الحریری نے تعمیر کرائی تھی،جنہیں قتل کردیا گیا تھا۔ ان کو اسی مسجد کے صحن میں دفن کیا گیا ہے ۔
بیروت میں قیام کے دوران ہم بیروت کا عجائب گھر دیکھنے گئے جہاں ہمیں بیروت اور لبنان کی تاریخ کے بارے میں بہت کچھ جاننے اور سمجھنے کوملا،ہم نے بیروت کے ایک سینما میں ایک فلم بھی دیکھی۔بیروت کی سیر کے بعد ہم لبنان کے تاریخی شہر بائبلوس کو دیکھنے گئے، یہ لبنان کا 7 ہزار سال قدیم شہر ہے یہاں روم کے دور کے بہت سے آثار موجود ہیں اس شہر میں موم کا ایک عجائب گھر بھی ہے جو کہ مومی عجائب گھر کہلاتا ہے ،ہم نے یہاں ساحل کی بھی سیر کی اور خوب لطف اندوز ہوئے۔
بائبلوس سے ہم لبنان کے ایک اور قدیم شہر دیر القمر کو دیکھنے گئے اس کے معنی چاند کی حکمرانی ہے یہ لبنان کا ایک تاریخی پہاڑی شہر ہے۔ یہ شہر چھوٹا ہونے کے باوجود بہت خوبصورت اور دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔یہاں ہم نے موسیٰ پیلس دیکھا یہ ایک عجائب گھر ہے جس میںلبنا ن میں رہنے والے مختلف مذاہب اور برادریوںکی طرز زندگی کے بارے میںمعلومات موجود ہیں۔یہاں سیر و تفریح کے بعد ہم تریپولی پہنچے، یہ لبنا ن کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے ،یہاں ہم ایک صابن کے کارخانے میں گئے جس کا نام خان الصابن تھا اس کارخانے میں ہرطرح کے صابن تیار ہوتے تھے لیکن ان کی خاص بات یہ تھی کہ تمام طرح کے صابن ہاتھ سے تیار کردہ تھے۔
تریپولی واقعی دیکھنے کے قابل شہر تھا اس شہر کے خاص خاص مقامات اور ساحل کی سیر کے بعد ہم بیٹڈڈائن روانہ ہوئے، یہ شہر اپنے عالیشان محلات اور باغات کی وجہ سے مشہور ہے ،یہاں سے ہم سیدون پہنچے اس شہر میں بہت سی اسلامی یادگاریں قائم ہیں، یہاں ہم بحری محل دیکھنے گئے یہاں ساحل پر قطار سے ہوٹل کھلے ہوئے ہیں جہاں خاص طور پر مچھلی اور دوسری سمندری حیات فروخت ہورہی تھیں ہم نے یہاںایک ہوٹل میں بہت ہی مزیدار تلی ہوئی مچھلی کھائی ۔
لبنان کی فاسٹ فوڈ بہت ہی لذیز ہوتی ہیں یہاں ایک خاص قسم کی سلاد ملتی ہے جو تابولح اور ہوموس کہلاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کی خاص ڈشوںمیں شوارما اور فلافل ہے، فلافل دالوں سے پکوڑوں کی طرح بنایا جاتا ہے ، اس کے علاوہ یہاں ایک اور چیز کھانے کوملی جو مانوشے کہلاتی ہے یہ پان کیک کی طرح ہوتی ہے اور اس کے اندر گائے کا قیمہ اور پنیر بھرا ہوتا ہے ۔لبنان کے عوام جفاکش اور خوش مزاج ہیں ، یہ لوگ دوست اورمہمان نواز ہیں، اور اپنے کام میں مگن رہنے والے اور ایک دوسرے کے کام آنے والے لوگ ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں