میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تین کروڑآبادی والے کراچی کافائربریگیڈبے دانت کاشیر

تین کروڑآبادی والے کراچی کافائربریگیڈبے دانت کاشیر

ویب ڈیسک
هفته, ۴ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی کا سانحہ بلدیہ ہو یا چند روز قبل پیش آنے والا مہران ٹائون کا واقعہ، محکمہ فائر بریگیڈ کی کارکردگی پر ہمیشہ سوالیہ نشان اٹھتے رہے ہیں،بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک لاکھ کی آبادی پر ایک ماڈل فائر اسٹیشن میں چار گاڑیاں اور 144 افراد کا عملہ ہونا ضروری ہے۔اس حساب سے دو کروڑ کی آبادی کے شہر کو 200 فائر اسٹیشن، 800 گاڑیاں اور 28800 کا عملہ درکار ہے۔ لیکن یہاں تو 20 فائر اسٹیشن، 36 گاڑیاں اور 687 افراد کا عملہ موجود ہے۔ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق کراچی فائر بریگیڈ کا نظام 10 فیصد سے بھی کم پر چل رہا ہے، وفاق نے گاڑیاں بھی دے دیں لیکن نئی بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے ان کے ڈرائیور موجود نہیں اور آگ لگنے کی صورت میں اکثر مطلوبہ ہدف حاصل نہیں ہوپاتا۔رپورٹ کے مطابق کراچی ایک گنجان آبادی والا شہر ہے۔ یہاں آتشزدگی کا کوئی بھی واقعہ کبھی بھی سنگین صورت اختیار کرسکتا ہے اور ایسے واقعات سانحات کا روپ اس وقت دھار لیتے ہیں جب درجنوں قیمتی انسانی جانیں دائو پر لگی ہوئی ہوں۔ایسے حالات میں محکمہ فائر بریگیڈ کی اہمیت، افادیت اور کارکردگی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ بد قسمتی سے کراچی میں اس اہم محکمے کو سب سے کم اہمیت دی جاتی ہے، اسی لیے اگر آپ خدانخواستہ کسی آتشزدگی کا شکار ہوجاتے ہیں تو دعا کیجئے کہ آپ کے قریب جو فائر اسٹیشن موجود ہے وہاں جو آگ بجھانے کی گاڑی ہے اس کا ڈرائیور اور عملہ موجود ہوکیونکہ بین الاقوامی معیار تو دور فائر بریگیڈ کے پرانے نظام کے مطابق بھی 321 انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد بھی اب تک نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک لاکھ کی آبادی پر ایک ماڈل فائر اسٹیشن میں چار گاڑیاں اور 144 افراد کا عملہ ہونا ضروری ہے۔اس حساب سے دو کروڑ کی آبادی کے شہر کو 200 فائر اسٹیشن، 800 گاڑیاں اور 28800 کا عملہ درکار ہے۔ لیکن یہاں تو 20 فائر اسٹیشن، 36 گاڑیاں اور 687 افراد کا عملہ موجود ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں