ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرحیدرآباد کی بددماغی عروج پر
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حیدرآباد اور پیپلزپارٹی کی خاتون ورکر میں تنازع، لالہ جعفر نے آفیس میں بدتمیزی کرکے بیٹے کا سرٹیفکیٹ پھینک دیا، سیما سولنگی، ڈی ایچ او ایم پی اے جبار خان کی بات ماننے کو بھی تیار نہیں، جائز کام بھی نہیں کئے جا رہے، ڈی ایچ او کو ہٹایا جائے، خاتون ورکر ، مامرہ حل ہو چکا ہے، لالہ جعفر، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حیدرآباد اور پیپلزپارٹی کی خاتون ورکر کا تنازع سامنے آگیا ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نے ڈی ایچ او کے رویے کی شکایت اعلیٰ قیادت کو بھی کی ہے، لطیف آباد کی خاتون ورکر سیما سولنگی نے روزنامہ جرات کو بتایا کہ ان کے سرکاری ملازم بیٹے کو ڈاکٹرز نے الرجی کے باعث فائزر ویکسین لگوانے کا کہا تھا اور وہ ایسے تجویز لیکر ڈی ایچ او حیدرآباد کی آفیس میں گئی تو ڈی ایچ او لالہ جعفر نے بدتمیزی کرتے ہوئے بیٹے کا سرٹیفکیٹ پھینک دیا. سیما سولنگی کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ او آفیس میں پیپلز پارٹی کے کارکنان کے جائز کام بھی نہیں ہو رہے ہیں اور ڈی ایچ او ایم پی اے جبار خان کی بات بھی سننے کو تیار نہیں، فوری طور پر ڈی ایچ او کو عھدے دے ہٹایا جائے، روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈی ایچ او حیدرآباد لالہ جعفر نے کہا کہ آفیس آئیں تو مامرہ پر بات چیت کرتے ہیں جبکہ یہ مامرہ حل ہوچکا ہے، دوسری جانب روزنامہ جرات کی جانب سے حیدرآباد کے حلقہ پی ایس 67 کے ایم پی اے عبدالجبار خان دے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کئے گئے لیکن انہون نے کال اٹینڈ نہیں کی، ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی مقامی رہنما ڈی ایچ او حیدرآباد کے رویے سے کافی ناخوش ہیں اور دبے الفاظ میں ایسے شکایات رہنماؤں کو بھی کی گئی ہیں۔