90 فیصد طبی فضلہ قوانین کے برخلاف تلف کیے جانے کا انکشاف
ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ ستمبر ۲۰۲۱
شیئر کریں
کراچی میں یومیہ 500 ٹن طبی فضلہ جمع ہوتا ہے ، جس میں سے 90 فیصد قوانین کے برخلاف تلف کیا جاتا ہے۔روزانہ سب سے زیادہ طبی فضلہ چھوٹے اسپتال، کلینکس اورلیبارٹریز سے نکلتا ہے۔ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ طبی فضلے میں 10 فیصد انفیکشن کا مواد ہوتا ہے،طے شدہ معیارکے مطابق فضلہ تلف نہ کرنے پرانفیکشن موادکی شرح 100 فیصد ہوجاتی ہے۔اسپتالوں کے باہر کچرا کنڈیوں اور سمندر کے قریب طبی فضلہ پھینکنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، 5 فیصد طبی مراکز کے پاس طبی فضلے کو تلف کرنے کی مشینری موجود ہے۔بڑے سرکاری اسپتالوں میں طبی فضلے کو جلانے والی مشین نہیں ہے، ہیلتھ کیئرکمیشن کے مطابق بمشکل تیس یا پچاس اسپتالوں کے پاس طبی فضلہ تلف کرنے کی مشینری ہے۔ریجنل ڈائریکٹرسیپا کے مطابق اب تک 45 اسپتالوں پرجرمانے عائد کیے گئے ہیں۔